کتاب: محدث شمارہ 287 - صفحہ 3
سے سیمینار کو بھی تین حصوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔ سیمینار کا پہلادن ’اجتماعی اجتہاد کے تصور‘ کے لئے مخصوص تھا، جب کہ دوسرے دن دنیا بھر میں اس مقصد کے لئے سرگرم اداروں کے تعارف پر مبنی مقالات پڑھے جانا تھے، گویا یہ مجلسیں اس کے ارتقا پرمشتمل تھیں۔ جبکہ تیسرے روز سیمینار کی آخری دو مجلسیں ’اجتماعی اجتہاد کی بعض تطبیقی وعملی صورتوں‘ پر مقالات کے لئے مخصوص تھیں مثلاً کریڈٹ کارڈ ، بیمہ کاری یا فیملی پلاننگ کے موضوعات پر ہونے والا اجتماعی اجتہاد وغیرہ۔ شعبہٴ فقہ وقانون کے انچارج پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہر منصوری اس سیمینار کی نظامت کے فرائض انجام دے رہے تھے۔ ان کے ساتھ معاونت کرنے والوں میں جناب قیصر شہزاد، جناب محمد احمدمنیر، ڈاکٹر سہیل حسن انچارج شعبہٴ قرآن وحدیث اور ڈاکٹر عصمت اللہ شریک تھے۔ سمینار کے متنوع پہلووں پر توبیسیوں مقالات لکھے گئے جبکہ جائزہ کمیٹی نے حسب ِذیل 8/اداروں کے بارے میں تعارفی مقالات کو بھی سیمینار میں شرکت کے لئے منتخب کیا تھا : نام ادارہ مقالہ نگار اسلامی فقہ اکیڈمی، انڈیا مولانا خالد سیف اللہ رحمانی مجلس شرعی مبارکپور، انڈیا مولانا محمد صدیق ہزاروی اسلامی نظریاتی کونسل، پاکستان جناب شہزاد اقبال شام وفاقی شرعی عدالت، پاکستان جناب مطیع الرحمن المجمعالفقہي(رابطہ) مکہ مکرمہ جناب الطاف حسین لنگڑیال ہيئة كبار العلماء، سعودی عرب ڈاکٹر سہیل عبد الغفار حسن مجمع البحوث الإسلامية، قاہرہ ڈاکٹر تاج الدین ازہری یورپی کونسل برائے افتاء وتحقیق جناب تنویر احمد افتتاحی تقریب میں فضيلة الشيخ الدكتور وهبة الزحيلي کے علاوہ جناب وسیم سجاد سابق چیئرمین سینٹ اور جناب جسٹس (ر) خلیل الرحمن خاں ریکٹر اسلامک یونیورسٹی نے بھی خطاب کیا۔ اس کے بعد مقالات پڑھنے والے تقریباً پچیس اہل علم کے لئے سیمینار ہال کے درمیان میں راؤنڈ ٹیبل کے گرد نشستیں ترتیب دے دی گئیں جبکہ سامعین ان کے گردا گرد