کتاب: محدث شمارہ 287 - صفحہ 15
پر اسلامی نقطہ نظر کی تشریح و ترجمانی کے لئے وہ بھی سالہا سال سے اپنی کاوشیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ لیکن ان معلومات تک رسائی نہ ہونے کے سبب وہ ہر موضوع پر شروع سے محنت کرتے رہے ہیں، کاش کہ انہیں اس کویتی ادارے کا علم ہوتا او روہ اس کی کاوشوں کی مدد سے اپنے کام کو مزید جامع بنا سکتے۔
متعدد موضوعات پر یہ مشکل سامنے آتی رہتی ہے کہ اسلامی دنیا میں مختلف موضوعات پر کام ہو چکتا ہے لیکن اس کام کے بارے میں کسی جگہ معلومات دستیاب نہیں ہوتیں جس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ اسلامی دنیا کا آپس میں رابطہ باہمی وسائل کی مدد سے نہیں ہے اورمغربی ذرائع ابلاغ ہی ان کے درمیان معلومات پہنچانے کا وسیلہ بنے ہوئے ہیں اور اِنہی پر اکتفا کیا جاتا ہے۔
اس سلسلے میں ہماری پرزور سفارش یہ ہے کہ اگر چہ وسائل کی عدمِ دستیابی یا بااختیار اداروں کی عدم دلچسپی کی بنا پر مسلمان اہل علم کو آپس میں تبادلہ معلومات کرنے کے مواقع حاصل نہیں ہوتے، نہ ہی اسلامی کتب کا کوئی ایسا عظیم الشان مرکز موجود ہے جو تمام مسلم محققین کی کاوشوں کو یکجا رکھنے کا دعویٰ کرسکے تو کم ازکم ایک ایسا مرکز ِمعلومات ضرور قائم ہونا چاہئے جہاں اسلامی دنیا میں ہونے والی تمام تحقیقی کاوشوں کی رپورٹ دستیاب ہو۔گویا اگر شخصی یا حقیقی طورپر یہ علمی خزانہ یکجا نہیں ہوسکتا تو چند باذوق لوگوں کی کاوش سے ایسا مرکز ضرور قائم ہوسکتا ہے جہاں ان کے بارے میں صرف معلومات یکجا میسر ہوسکیں۔اس مقصد کے لئے ایسے مرکز کی خدمات کو انٹرنیٹ سے منسلک کرکے اس سے تمام عالم اسلام فائدہ اُٹھا سکتا ہے۔
کسی ایک موضوع پرہونے والا سابقہ کام مزید تحقیق کے لئے بہت ٹھوس بنیاد فراہم کرتا ہے۔ باوجود اس کے کہ مختلف خطوں میں پیش آنے والے مسائل مختلف نوعیت کے حامل ہوتے ہیں مگر اپنی اساسی رہنمائی کی حد تک ان میں کافی حد تک اشتراک پایا جاتا ہے۔
اس دور میں اسلامی تحقیق کی اوّلین ضرورت ایک ایسے مرکز کی ہے جہاں اسلامی ممالک کی تمام قابل ذکر یونیورسٹیوں کی اسلامی موضوعات پر تحقیق کے بارے میں معلومات یکجا موجود ہوں، ان کی دستیابی اور موجودگی کے بارے میں بنیادی معلومات وہاں سے مل سکیں۔ ایسے ہی اسلامی موضوعات پر کام کرنے والے تحقیقی اداروں اور ان کے کام کی تفصیلات وہاں میسر ہوں۔ مثال کے طور پر اسلامی نظریاتی کونسل یا وفاقی شرعی عدالت پاکستان کے تحت جن موضوعات پر پاکستان کے اہل علم کوجمع کرکے وقیع کام کیا جا چکا ہے، ان کی فہرستیں حاصل