کتاب: محدث شمارہ 286 - صفحہ 221
مکتبہ سلفیہ ملتان سے شائع ہوئی تھی، سن اشاعت مذکور نہیں ۔ اوّلاً اس کتاب کی تحقیق بہاوٴ الدین زکریا یونیورسٹی کے عربی زبان میں ایم اے کے طالب علم سید حبیب اللہ نے کی۔ بعدازاں ڈاکٹر ظہوراحمد اظہر سابق صدر شعبہٴ عربی، پنجاب یونیورسٹی لاہور نے بھی اس کتاب کی تحقیق کی۔ اور اس کے شروع میں ایک شاندار مقدمہ لکھ کر فن بلاغت کی موٴلفات کی تاریخ لکھی۔ اور برصغیر میں مرحلہ وار اس فن کی ترقی کے مدارج بیان کئے۔ یہ کتاب 1994ء میں المجمع العربي الباكستاني سے طبع ہوچکی ہے۔ (2) الياقوت:ہمارے محترم دوست محمد شریف سیالوی نے اس کتاب پر تحقیق کی ہے۔ انہوں نے ڈاکٹریٹ کے لئے اس کا انتخاب کیا ہے۔ وہ 1994ء میں اس کتاب کی تحقیق کرکے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرچکے ہیں ۔ یہ تاحال طبع نہیں ہوئی۔ (3) السلسبيل في تفسير التنزيل: یہ کتاب تفسیر الجلالین کے انداز پر ہے۔ آپ نے انتہائی اختصار و ایجاز کے ساتھ مشکلات کی وضاحت کی ہے۔ آپ نے جن آیات کو سہل سمجھا، ان کی تفسیر نہیں کی ہے۔ صاحب ِمقالہ عربی (ڈاکٹر محمد شفقت اللہ) نے پی ایچ ڈی کے لئے اس کتاب کا انتخاب کیا اور پنجاب یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ہے۔ (4) معجون الجواهر:یہ کتاب ایک مقدمہ اور سات ابواب پرمشتمل ہے۔ یہ دراصل ’الیاقوت‘کا اختصار ہے جو مصنف نے خود کیا ہے۔ سیدہ خورشید نے شعبہٴ عربی زبان، پشاور یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کیلئے اس کا انتخاب کیا اور 1998ء میں ڈگری حاصل کرچکی ہیں ۔ (5) عالم المثال: یہ مختصر رسالہ ’عالم المثال‘ کے اثبات میں ہے۔ موٴلف نے اس بارے میں قرآن و حدیث اور شیخ ابن عربی کی بعض موٴلفات سے شواہد پیش کئے ہیں ۔ ڈاکٹر محمد شفقت اللہ نے اس کے متن کی تحقیق اور اغلاط کی درستی کی ہے جسے ماہنامہ ’الدراسات الاسلامیہ‘ کے مدیر ڈاکٹر محمد الغزالی نے اپنے مجلہ میں شائع کرنے کا وعدہ فرمایا ہے۔ مذکورہ کتب میں سے صرف نعم الوجيز ہی تاحال طبع ہوئی ہے اور عالم المثال عنقریب زیور ِ طبع سے آراستہ ہونے والی ہے۔