کتاب: محدث شمارہ 286 - صفحہ 203
کا چینل ہے جو امریکہ میں نمبر ون کیبل نیوز چینل ہے۔ بھارت میں مردوخ کی سلطنت میں دن بدن وسعت آرہی ہے۔جہاں پر اُنہوں نے 1993ء میں 25 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کے عوض سٹار ٹی وی کے 46 فیصد حصص خرید کر اپنی سلطنت کی ابتدا کی۔ اس کے بعد وہ سٹار ٹی وی کے سو فیصد حصص اور کیبل کمپنی ہاپتھاوے کے 26 فیصد حصص کے مالک بن گئے۔ مردوخ اپنے اس میڈیا کے ہتھیار کو سیاست دانوں اور سیاسی پارٹیوں کی حمایت میں استعمال کرنے میں بھی مشہور ہیں ۔ برطانیہ میں یہ ماگریٹ تھیچر کے حامی ہیں ، انہوں نے ٹونی بلیر کی بھی حمایت کی، امریکہ میں یہ جارج ڈبلیو بش کے حامی ہیں اور عراق کے خلاف جنگ کو اخلاقی طور پر درست تصور کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ جنگ اس لئے لڑی جارہی ہے کہ تیل کی قیمت 20 ڈالر فی بیرل تک کم ہوجائے گی۔ چین میں اُنہوں نے سٹار ٹی وی کی اجازت حاصل کی، اس سے قبل کیبل چینل فونيكس میں ان کے 34 فیصد کے حصص تھے۔ ابلاغی قوت کا استعمال 1994ء میں جب وہ پہلی دفعہ بھارت گئے تو اثرورسوخ کے حوالے سے شہرت ان سے پہلے ہی بھارت پہنچ چکی تھی۔ فٹ بال کے طور پر مردوخ اس وقت کے بھارتی وزیراعظم نرسیما راوٴ سے بھی ملے اور انہیں قیمت ی تحائف پیش کئے۔ اس ملاقات میں شامل ایک اہم شخصیت کے مطابق نرسیما راوٴ نے مردوخ سے کہا کہ میں اُمید رکھتا ہوں کہ مجھے اقتدار سے ہٹانے یا اس ملک کی سیاست میں مداخلت کرنے کے حوالے سے آپ کا کوئی پروگرام نہیں ہوگا۔ برطانوی اخبار ڈی گارڈین نے مردوخ کے بارے میں لکھا ہے کہ اگر روپرٹ مردوخ کسی کو بناتا ہے تو اس کا سیاسی مستقبل ختم بھی کردیتا ہے۔ مثال کے طور پر 1975ء میں آسٹریلیا کے گوف وٹلام کے خلاف مردوخ نے آسٹریلیا میں ہی اپنے اخبار ’دی آسٹریلین‘ کے ذریعے مہم چلائی اور لکھاکہ گوف آسٹریلیا کے خلاف ہے۔ اس مہم کا ہی نتیجہ تھا کہ عام انتخابات میں لیبر پارٹی کو شکست ہوگئی۔ آسٹریلیا میں مردوخ کے