کتاب: محدث شمارہ 286 - صفحہ 183
تذکیر وموعظت مترجم: محمد اسلم صدیق آخری قسط آتش جہنم ذلت و رسوائی کاگھر ہے! اہل جہنم کو عذاب کی مختلف شکلیں دوزخیوں کو جہنم میں جسمانی اور باطنی ہر دو قسم کے عذابوں سے دوچار ہونا پڑے گا۔ حسی عذاب کی یہ صورتیں ہوں گی : (1)آگ جو اب لاکھوں ہزار سال جلنے کے بعد کالی سیاہ ہوچکی ہے، جہنمیوں کے چہرے بھی اسی طرح کالے سیاہ ہوجائیں گے : ﴿يَوْمَ تَبْيَضُّ وُجُوْهٌ وَّتَسْوَدُّ وُجُوْهٌ فَأَمَّا الَّذِيْنَ اسْوَدَّتْ وُجُوْهُهُمْ أَكَفَرْتُمْ بَعْدَ إيْمَانِكُمْ فَذُوْقُوْا الْعَذَابَ بِمَا كُنْتُمْ تَكْفُرُوْنَ﴾ (آل عمران : 106) ”اس دن کچھ لوگ سرخرو ہوں گے اور کچھ کا منہ کالا ہوگا جن کا منہ کالا ہوگا (ان سے کہا جائے گاکہ)نعمت ایمان پانے کے بعد بھی تم نے کافرانہ رویہ اختیار کیا ؟ اچھا اب اس کفران نعمت کے صلہ میں عذاب کا مزہ چکھو۔“ ﴿وَوُجُوْهٌ يَوْمَئِذٍ عَلَيْهَا غَبَرَةٌ ٭ تَرْهَقُهَا قَتَرَةٌ ٭ أُوْلٰئِكَ هُمُ الْكَفَرَةُ الْفَجَرَةُ﴾ ”اور کچھ چہروں پر اس دن خاک اُڑ رہی ہوگی اور سیاہی چھائی ہوگی۔ یہی کافرو فاجر لوگ ہوں گے۔“ (سورة عبس: 40تا42) (2)جہنم کی آگ دوزخیوں کے چہروں کو جھلسا کر ان کے نشان مٹا دے گی اور ان کی شکلیں بگڑ جائیں گی: ﴿وَمَنْ خَفَّتْ مَوَازِيْنُه فَاُوْلٰئِكَ الَّذِيْنَ خَسِرُوْا أَنْفُسَهُمْ فِيْ جَهَنَّمَ خٰلِدُوْنَ# تَلْفَحُ وُجُوْهَهُمُ النَّارُ وَهُمْ فِيْهَا كٰلِحُوْنَ﴾(الموٴمنون: 104) ”اس دن جن لوگوں کے اعمالِ صالحہ کا پلہ بھاری ہوگا بس وہی کامیاب ہوں گے اور جن کا پلہ ہلکا ہوا تو وہی ہیں جنہوں خود اپنے ہاتھوں سب کچھ برباد کرلیا وہ ہمیشہ جہنم میں رہنے والے