کتاب: محدث شمارہ 286 - صفحہ 137
دار الافتاء مولانا مفتی حافظ ثناء اللہ خاں مدنی شیخ الحدیث جامعہ لاہور الاسلامیہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اولاد، بہو کو بوسہ دینا، دم کے بعد تھتکارنا عورت كا نماز ميں پاؤں ڈهانكنا، پرندے پالنا وغيرہ نبی کریم کی اولاد سوال : قرآن وحدیث کی روشنی میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اولاد کی تعداد بتائیں ؟ بیٹیاں کتنی اور بیٹے کتنے اور کس کس کے بطن سے ہیں ۔ (محمد رمضان، گوجرانوالہ) مدرسہ نصرة العلوم، گوجرانوالہ کا جواب: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی موٴنث اولاد چار لڑکیاں تہیں : حضرت زینب رضی اللہ عنہا ، حضرت رقیہ رضی اللہ عنہا ، حضر ت اُمّ کلثوم رضی اللہ عنہا اورحضرت فاطمہ الزہراء رضوان اللہ علیہن اجمعین اور تین یا چار یا پانچ بیٹے تھے: حضرت قاسم، حضرت عبداللہ، حضرت طیب، حضرت طاہر اور حضرت ابراہیم چار پہلے بیٹے حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کے بطن سے تھے اور حضرت ابراہیم حضرت ماریہ قبطیہ رضی اللہ عنہا کے بطن سے تھے جو آپ کی لونڈی تھیں ۔ اور جو حضرات کہتے ہیں کہ آپ کے چار لڑکے تھے، وہ کہتے ہیں کہ حضرت عبداللہ کا ہی دوسرا نام طیب تھا، یہ الگ لڑکا نہیں تھا اور جو لوگ تین کے قائل ہیں ، وہ کہتے ہیں کہ حضرت عبداللہ ہی کا تیسرا نام طاہر تھا۔ یہ تمام صاحبزادگان بچپن میں فوت ہوگئے تھے۔ تمام صاحبزادیاں جوان ہوئیں اور ان کی شادیاں بھی ہوئیں ۔ حضرت زینب رضی اللہ عنہا کا نکاح حضرت ابوالعاص بن الربیع سے ہوا۔ حضرت رقیہ رضی اللہ عنہا اور حضرت اُمّ کلثوم رضی اللہ عنہا کا عقد یکے بعد دیگرے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے ہوا اور حضرت فاطمہ الزہرا رضی اللہ عنہا کا نکاح حضرت علی کرم اللہ وجہہ سے ہوا۔ (بحوالہ خیر الفتاویٰ: ج1/ ص463) ( از قلم: محمود الحسن طیب) اضافہ مزید از مفتی جامعہ لاہو رالاسلامیہ جواب: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اولاد کے بارے میں مفتی صاحب موصوف کا مذکورہ فتویٰ درست ہے، البتہ اس کی مزید وضاحت یوں ہے، حافظ ابن قیم رحمۃ اللہ علیہ زادالمعاد میں فرماتے ہیں