کتاب: محدث شمارہ 286 - صفحہ 130
(2) السنن والمبتدعات المتعلقة بالأذكاروالصلوات از شیخ محمد احمد شقیری حوامدی (3) التحذير من البدع از سماحة الشيخ ابن باز رحمۃ اللہ علیہ آج بھی مسلمان علماء کرام مجلات ورسائل اخبار وجرائد ، ریڈیو، ٹیلیویژن جمعہ کے خطبات ومقالات کے ذریعے مسلسل ان بدعات وخرافات اور اہل بدعت کی تردید کر رہے ہیں ۔ اور ان کوششوں کا یقینا مسلمانوں کو دینی تحفظ فراہم کرنے، بدعات اور اہل بدعت کا قلع قمع کرنے میں اہم کردار ہے اور اس کے بہت عمدہ اثرات مرتب ہو رہے ہیں ۔ عصر حاضر میں رائج بدعات کے چند نمونے دورِ حاضر کی تمام بدعات قلت ِعلم، اہل بدعت کی کثرت، زمانہٴ نبوت سے دوری اور غیروں کی مشابہت و تقلید کا نتیجہ ہیں اور رسول اللہ کے اس فرمان کا صحیح مصداق ہیں : (لتتبعن سنن من كان قبلكم ) ( بخاری: 732) یوں تو بدعات خرافات بہت زیادہ ہیں ،لیکن درج ذیل چند بدعات وہ ہیں کہ عوام کی اکثریت ان کی لپیٹ میں ہے : (1) محفل عیدمیلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم (2) مقامات، نشانات اور مردوں وغیرہ سے تبرک حاصل کرنا (3) عبادات اور تقرب الیٰ اللہ کی بدعتیں (1) ربیع الاول میں میلادالنبی کی مناسبت سے جشن منانا محفل میلاد النبی کا انعقاد بھی عیسائیوں کی مشابہت ہے۔ بعض جاہل مسلمان اور راہ حق سے ہٹے ہوئے دینی پیشوا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش کی مناسبت سے ہر سال ربیع الاول میں گھروں ،مساجد یا اس مقصد کے لئے بنائے گئے مخصوص مقامات پر محفلیں منعقد کرتے ہیں ۔ جس میں عوام کی ایک بڑی تعداد شریک ہوتی ہے۔ یقینا یہ کا م بدعت ہے اور نصاریٰ کی مشابہت ہے کیونکہ سب سے پہلے نصاریٰ نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی محفل میلاد کی بدعت ایجاد کی تھی۔ بدعت اور نصاریٰ کی مشابہت کے علاوہ ایسی تمام محافل شرکیہ افعال اور دیگر کئی منکرات سے بھری ہوتی ہیں ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں غلو پر مبنی قصائد پڑھے جاتے ہیں جس میں