کتاب: محدث شمارہ 285 - صفحہ 89
ماضی و مضارع ؛ ثلاثی ،رباعی،خما سی و سداسی سے مجہول بنانے کا طریقہ: ماضی میں تو صرف اعرابی تبدیلیاں کرنے سے معلوم سے مجہول بن جاتا ہے ۔پہلے حرف پر پیش ڈال دیں اور آخری سے پہلے حرف پر زیر ، مثلا کَتَبَ سے کُتِبَ اور مضارع میں پہلے حرف پر پیش اور آخری سے پہلے حرف پر زبر ، مثلا يَکْتُبُ سے يُکْتَبُ یہ تو عام فارمولہ ہے البتہ یہاں بعض افعال میں کچھ مزید اعرابی و حرفی تبدیلیاں بھی ہوں گی جو درج ذیل ہیں: نوٹ: یاد رہے کہ آپ ابتدا میں اور ابتدائی طالب علموں کے لئے ان درج ذیل باتوں سے احتراز بھی کر سکتے ہیں اورکچھ مشق کے بعد ان تفصیلات کو بھی پیش کیا جاسکتا ہے۔ ٭ خماسی و سد ا سی میں پہلے حرف کے علاوہ ماضی میں تیسرے حرف پر بھی پیش ہو گی مثلاً اُحْتُسِبَ ، اُنْتُقِلَ ٭ اگر ماضی رباعی و خماسی میں درمیان میں الف ہو ، مثلاً قاتل،جاھد، تفاعل تو وہ مجہول میں واو بن جائے گا جیسے قَاتَل سے قُوتِل ، جَاهَدَ سے جُوهِد ، تَفَاعَلَ سے تُفُوعِل ٭ اگر ثلاثی میں الف ہو ،خواہ درمیان میں یا آخر میں تو وہ مجہول میں ی بن جائے گا مثلاً قَالَ سے قِيْلَاور دَعَا سے دَعٰی نہی اور نفی سب سے پہلے آپ نہی اور نفی کا فرق بتلائیے … نہی :یعنی منع کرنا، ظاہر ہے کہ براہ راست آپ صرف مخاطب افراد کو منع کریں گے ، لہٰذا یہ بھی مضارع کے چھ صیغوں میں ہی بنے گی۔ ان ضمیروں کے لئے : مخاطب مذکر مخاطب موٴنث أنتَ أنت أَنْتُمَا أَنْتُمَا أَنْتُمْ أَنْتُنَّ نہی بنانے کا طریقہ: ان میں سے ہر ضمیر کا مضارع کاایک صیغہ لیں اور اس کے شروع میں لا لگا دیں ۔مفرد میں آخری حرف پر اب جزم ہو گا مثلاً (اَنْتَ) تَکْتُبْ سے لا تَکْتُبْ