کتاب: محدث شمارہ 285 - صفحہ 84
مضارع میں ي میں تبدیل ہو گامثلاً يُقيم،يُخيف،يُضيع وغیرہ فعل امر مختصر تعریف:آپ کسی کو مخاطب کر کے کسی کام کے کرنے کا امر (حکم) دیتے ہیں۔ ’مخاطب ‘کی شرط سے علم ہوا کہ فعل امر کے صرف ۶ صیغے درج ذیل ضمیروں کے بن سکیں گے : امر مخاطب مذکر امر مخاطب موٴنث أَنْتَ أَنْتِ أَنْتُمَا أَنْتُمَا أَنْتُمْ أَنْتُنَّ طریقہ (1) پہلا طریقہ ثلاثی ، خماسی اور سداسی کے لئے:تمام ۶صیغوں کے شروع میں الف لگے گا ۔ خماسی اور سداسی کے شروع میں اگر پہلے سے الف ہے تو اسے ہٹا دیں، مثلاً ماضی کا ھوکا صیغہ تمام ضمیروں کے ساتھ لکھئے۔ کَتَبَ کو خالی جگہ …پر رکھیں أَنْتَ اُ… أَنْتِ اُ… ی أَنْتُمَا اُ …ا أَنْتُمَا اُ… ا أَنْتُمْ اُ …وْ أَنْتُنّ َ اُ… ن اعراب:ثلاثی میں الف پر زبر یا پیش ہوگی (تفصیل ابھی نہ بتائیں) جبکہ خماسی و سداسی میں زیر۔ اس مرحلہ پر زیادہ مشق لفظ کی صورت اور اضافوں کی کرائیے، ادائیگی اور اعراب اپنے وقت پر صحیح ہو جائے گا۔ (2) دوسرا طریقہ رباعی کے لئے:آپ ماضی ھُوَ کا صیغہ لیں مثلاً جَاهَدَ،أحْسَنَ، صَرَّ ف ، شروع میں کوئی اضافہ نہیں،آ خر کے اضافے وہی ہیں جو اوپرگزرے ہیں، آپ صرف آخری حرف سے پہلے حرف پر زیر اور آخری حرف پر جزم ڈال دیں، امر بن جائے گا۔جاهَدَ سے جَاهِدْ ،أَحْسَنَ سے أَحْسِنْ ، صَرَّفَ سے صَرِّفْ باقی گردان اُسی