کتاب: محدث شمارہ 285 - صفحہ 82
هُمْ … و هُنَّ … نَ أَنْتُمْ … تُمْ أَنْتُنَّ … تُنَّ أَ نَا … تُ نَحْنُ … نَا یہی عمل کسی رباعی، پھرخماسی اور پھر سداسی فعل کے ساتھ ھو کا صیغہ منتخب کر کے بار بار دہرایئے اوراضافے مت مٹائیں، اس طرح سائنٹفکاوراسپیلنگ اندازمیں اُنہیں باور کروائیے کہ آپ کو صرف ھوکا صیغہ درکارہو گا ، ثلاثی یا رباعی یا خماسی میں، البتہ باقی اضافے یہی رہیں گے۔ اس طرح ہمیشہ آپ فعل ماضی کی گردان مکمل کرتے رہیں گے۔ طالبعلم صرف ترتیب کے سا تھ اور ضمیروں کے تعلق کے ساتھ یہ اضافے ایک دفعہ ذہن نشین کر لیں گے اور پھر دو چار مر تبہ پریکٹس کے بعد ہمیشہ کے لئے فعل ما ضی بنانے پر دسترس حاصل کر لیں گے اوررٹے سے بھی ان کی جان چھوٹ جاے گی۔ تیسرا دن: ’فعل مضارع‘ تعریف میں آپ جان چکے ہیں کہ فعل مضارع تین معانی کے لئے استعمال ہوتا ہے جن میں سے کسی ایک کا تعین سیا ق وسباق سے ہو گا۔ سبق کا آغاز کرنے سے قبل طلبہ سے ضمیروں کو ترتیب کے ساتھ دہرائیں اور یاد دہانی کرائیں کہ ماضی کا ھوکا صیغہ جسے اصل / اساس قرار دیا ہے ، اس کے ساتھ ۳ یا ۴ یا۵ یا ۶ حروف ہر ضمیر کے ساتھ استعمال ہوں گے ۔البتہ رباعی،خماسی،سداسی میں شروع کا الف مضارع میں حذف ہو جائے گا ۔ … کی جگہ بنیادی الفاظ رکھے جائیں مثلاً يَکْتُبُ يَکْتُبَانِ، يَکْتُبُوْنَ هُوَ ، يَ … هِیَ، تَ … أَنْتَ ، تَ … أَنْتَ، ت … يْنَ هُمَا، يَ … انِ هما ، تَ …انِ أَنْتُمَا ،تَ … ان أَنْتُمَا، ت … انِ هُمْ ، يَ …وْنَ هُنَّ ، يَ … نَ أَنْتُمْ ،تَ… وْنَ أَنْتُنَّ، ت … نَ أَ نَا ، أَ … نَحْنُ ، نَ … ان شروع وآخرکے اضافوں کو ذ ہن نشین کرانے کے کئی انداز ہو سکتے ہیں۔ مختلف مثالوں کے ساتھ سمجھایئے کہ لفظ کوئی سا بھی ہو مثلاً أمَرَ،جَاهَد، اَحْسَنَ، زَلْزَلَ،