کتاب: محدث شمارہ 285 - صفحہ 79
مُسْلِمٌ مُسْلِمُوْ نَ یا مُسْلِمِيْنَ صَا دِ قٌ صَا دِ قُوْ نَ یا صَا دِ قِيْنَ مُهَنْدِ سٌ مُهَنْدِ سُوْ نَ یا مُهَنْدِ سِيْنَ اور جمع موٴنث کے لئے پہلے یہ بتلا ئیں کہ ہر لفظ کے آ خر میں ۃ لگا نے سے وہ ا سم موٴنث کیلئے بن جاتاہے مثلاً مُسْلِمٌ سے مُسْلِمَةٌ، صَادِقٌ سے صَادِقَةٌاورمُهَنْدِسٌ سے مُهَنْدِسَةٌ جبکہ جمع بنانے کے لئے یہ ة ختم کر کے آ خر میں ا ت لگا دیں مثلاً مُسْلِمَةٌ سے مُسْلِمَا تٌ،صَا دِقَةٌ سے صَا دِقَا تٌ اور مُهَنْدِ سَةٌ سے مُهَنْدِسَاتٌ انسانوں کے علا وہ تما م اشیا اور حیوا نا ت کی جمع بنی بنا ئی ہو تی ہے جن کا کو ئی ایک قا عدہ، علامت یا شکل نہیں مثلاً کِتَاب ٌکی جمع کُتُبٌ،قَلَمٌ کی جمع أَقْلَامٌ اور مَسْجِدٌکی جمع مَسَاجِدَ اشیا کی جمع بنا نے کے در ج ذ یل طر یقی ہیں جو ز یا دہ تر ا لفا ظ کے لئے استعما ل ہوتے ہیں، ان میں سے عمو ماً ایک لفظ کے لئے ایک طر یقہ استعما ل ہو تا ہے : (1)سہ حرفی مفرد الفاظ مثلاً عَيْنٌ،قَلْبٌ،فَنٌّ،نَقْدٌ،ذَنْبٌ،أَجْرٌ وغیرہ ، ان کی جمع آخری حرف سے قبل ولگانے سے ہو گی مثلاً عُيُوْنٌ،قُلُوْبٌ،ذُنُوْبٌ،أُجُوْرٌ،فَنُوْنٌ، نَقُوْدٌ وغیرہ (2) بسا اوقات سہ حرفی مفرد الفاظ جیسے لَيْلٌ،رَجُلٌ،إِثْمٌ،مَوْتٌ،وَقْتٌ، شَخْصٌ،عَيْنٌ ،عِيْدٌ وغیرہ کی جمع آخر ی حرف سے قبل الف یا کئی دفعہ شروع میں بھی اور آخر ی حرف سے قبل بھی الف لگانے سے بن جاتی ہے مثلاً لَيَالٌ،آثَامٌ، أَمْوَاتٌ،رِجَالٌ، أَوْقَاتٌ، أَشْخَاصٌ، أَعْيَادٌ، أَعْيَانٌ (3) چار حرفی مفرد الفا ظ جن میں آخری حر ف سے پہلے و یا ي ہے ، اس وکو ہٹا دینے سے جمع بن جاتی ہے مثلاً رَسُوْلٌ سے رُسُلٌ،طَرِيْقٌ سے طُرُقٌ کوئی حرج نہیں اگر جمع قلت یا جمع کثرت کے عنوان سے جو اوزان کتب میں موجود ہیں، ان میں سے زیادہ متداول اوزان طلبہ کو نوٹ کروا دیے جائیں۔مذکورہ بالا تین طریقے روزمرہ کے عام الفاظ کے لئے استعمال ہوتے ہیں۔