کتاب: محدث شمارہ 285 - صفحہ 39
Civilizing Islam یعنی اسلام کو تہذیب کس طرح سکھائی جائے۔ پوری رپورٹ میں یہی تاثر دیا گیا ہے کہ اسلام کو Civilze کرکے مغرب کی اقدار سے ہم آہنگ کیا جائے!! امریکہ میں حالیہ صدارتی انتخابات کے بعد ان’ذ ہنی تالابوں‘ کی سطح پر زبردست ارتعاش پیدا ہوا۔ ہمارے اخبارات نے آئے دن ان کی رپورٹوں سے اقتباسات شائع کئے جس میں 2005ء کے دوران صدر جارج بش کے لئے ہدایات تھیں کہ وہ پاکستان اور دیگر ممالک میں انتہا پسندوں کے متعلق مزید سخت پالیسی اپنائیں، وہاں کے دینی مدارس اور تعلیمی نصاب میں اصلاحات کے لئے بھرپور جدوجہد کریں۔ دسمبر 2004ء میں RAND کارپوریشن کی ہی ایک اور رپورٹ شائع ہوئی جس کا عنوان تھا:"U.S strategy in the Muslim World after 9/11" یعنی ”نائن الیون کے بعد عالم اسلام میں امریکی حکمت ِعملی۔“ یہ رپورٹ RAND کی ویب سائٹ www.rand.org پر بھی پڑھی جا سکتی ہے۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے : ”امریکہ کو عالم اسلام میں پائے جانے والے فکری و نظریاتی انتشار سے فائدہ اُٹھایا جانا چاہئے۔ دنیا میں 15/فیصد شیعہ آبادی ہے۔ ایران میں ان کی حکومت ہے جبکہ بحرین اور سعودی عرب میں ان کا کوئی حصہ نہیں اور وہ مذہبی، سیاسی آزادی کے لئے تگ و دو کررہے ہیں۔ اگر امریکہ شیعہ عناصر کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرلے تو نہ صرف انتہا پسند اسلامی تحریکوں کے سامنے بند باندھا جاسکے گا بلکہ امریکہ کو مشرقِ وسطیٰ میں قدم جمانے کا موقع بھی مل جائے گا۔ عراق میں شیعہ حکومت کے قیام سے سعودی عرب کی شیعہ آبادی کو تقویت ملے گی جسے امریکہ سعودی عرب میں آزادی اور جمہوریت وغیرہ کے ایجنڈے کیلئے استعمال کرسکتا ہے۔“ رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ ”اعتدال پسند مسلمانوں کا ایک بین الاقوامی نیٹ ورک قائم کیا جائے تاکہ وہ دنیا بھر کے مسلمانوں کو اعتدال پسندی کا درس دے سکیں۔ ایسے گروہوں کو ہر ممکن تحفظ فراہم کیا جائے۔ انہیں وسائل کی ضرورت ہو تو فراہم کئے جائیں۔ انتہا پسند گروہوں کو توڑ پھوڑ کر ان کی جگہ اعتدال پسندوں کو کنٹرول دیاجائے۔ مدارس اور مساجد کی اصلاحات پر خصوصی توجہ دی جائے۔ مدارس کے نصابِ تعلیم کو جدید تقاضوں کے مطابق ڈھالا جائے۔ اعلیٰ تعلیم کے ایسے بورڈ قائم کئے جائیں جو سرکاری اور غیر سرکاری تعلیمی اداروں کے نصاب کی مانیٹرنگ کریں اور ضروری ہو