کتاب: محدث شمارہ 285 - صفحہ 37
کمزور پہلووٴں کو شدت سے نشانہ بنائیں، ان کے نظریات کو اس طرح بیان کریں کہ نہ تو وہ نوجوان طبقہ، نہ ہی روایتی عوام الناس کے لئے باعث ِکشش یا باعث ِتسکین ہوں۔ ان کی بدعنوانی، بربریت، جہالت، تعصب، عدم رواداری اور اسلام کے اُصولوں کے انطباق میں غلطیوں کی نشاندہی بار بار کریں اور یہ باور کرائیں کہ وہ حکومت اور قیادت کے اہل نہیں ہیں۔ ٭ جدید ذہن کے مالک مسلمان سکالرز کی نشاندہی کریں جو ویب سائٹ پر روزمرہ زندگی کے مسائل کے حل بیان کریں اور اسلامی قانون کی جدید تشریحات پیش کریں۔“ اس رپورٹ کے ساتھ چار ضمیمہ جات بھی منسلک کئے گئے ہیں۔ ضمیمہ الف میں "The Hadith wars" یعنی ’حدیث کے متعلق جنگیں‘ کے عنوان سے رپورٹ پیش کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ حدیث کی بنیاد پر کسی مسئلے کاقابل اعتماد حل تلاش نہیں کیاجاسکتا، اس رپورٹ میں حدیث کامقام گرا کر اس کے خلاف شکوک پیدا کرنے کو حکمت ِعملی کا حصہ قرار دیا گیا ہے۔ اس ضمیمہ میں حدیث کے متعلق سینکڑوں سوالات پوچھے گئے ہیں۔ منکرین حدیث کے تمام اشکالات اور اعتراضات کو جمع کردیا گیا ہے۔ اسلامی معاشرے میں فکری انتشار برپا کرنے کے لئے حدیث کے خلاف محاذ قائم کرنے کی سازش کی گئی ہے۔ اس میں سے ایک سوال ملاحظہ کیجئے جو ہمارے ہاں کے ایک جدید معتزلہ فرقہ کی طرف سے کیا جاتا ہے: "Q. Is it the saying of the Prophet that is being reported or an action he performed,or both.?" ”سوال: جو کچھ روایت کیاگیا ہے، کیا یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا قول (حدیث) ہے یا ان کا عمل (سنت) یا پھر دونوں؟“ اس ضمیمہ میں امام بخاری پر اعتراضات پیش کرکے اُمت ِمسلمہ میں ان کے مرتبے کو گھٹانے کی مذموم کوشش بھی کی گئی ہے۔ رپورٹ کے ایک ضمیمہ کا عنوان ہے:"Hijab: As a case study." یعنی : ”حجاب؛ ایک مطالعہ“ اس رپورٹ میں امریکی حکومت کو اُکسایا گیا ہے کہ وہ امریکہ میں حجاب پھننے کی حوصلہ شکنی کرے اور اس کے لئے یورپ بالخصوص فرانس کی پالیسی اپنائے۔ سکارف کے متعلق اس