کتاب: محدث شمارہ 285 - صفحہ 34
organization providing objective analysis and effective solutions that address the challanges facing the public and the private sectors." ”رینڈ کارپوریشن ایک غیر منافع بخش تحقیقی ادارہ ہے جو پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کو درپیش چیلنجوں کا معروضی تجزیہ اور ان کا موٴثر حل پیش کرتا ہے۔“ ’معروضی تجزیہ‘ کا دعویٰ محض ایک ڈھونگ ہے، ورنہ یہودیوں کے سرمائے سے چلنے والے اس نام نہاد غیرمنافع بخش ادارے کی ہر رپورٹ عالم اسلام کے خلاف گہرے تعصب اور نفرت کا مواد لئے ہوئی ہے۔ اس رپورٹ کے آغاز میں اس کا مقصد ان الفاظ میں بیان کیاگیا ہے : ”واضح رہے کہ امریکہ، جدید صنعتی دنیا، اور بلا شبہ بین الاقوامی برادری ایک ایسی اسلامی دنیا کو ترجیح دے گی جو کہ دنیا سے ہم آہنگ ہو، یعنی جمہوری، معاشی طور پر قابل عمل، سیاسی طور پر مستحکم، سماجی طور پر ترقی پسند ہو، اور جو بین الاقوامی قدروں کی پیروی کرے“ گویا عالم اسلام کو مغرب کے رنگ میں ڈھالنا امریکہ اور یورپ کی اوّلین ترجیح ہے، اس رپورٹ میں مسلمان معاشروں کے مسلمانوں کو چار مختلف اقسام میں تقسیم کیا گیا ہے : (1) بنیاد پرست (2) روایت پسند (3) جدیدیت پسند(Modernists) (4) لادینیت پسند(Secularists) رپورٹ کے مرتبین کے مطابق فنڈا مينٹلسٹ وہ مسلمان ہیں جو ”جمہوری اقدار اور مغرب کی عصری ثقافت کو مسترد کرتے ہیں۔ وہ استبدادی، مذہبی ریاست کا قیام چاہتے ہیں جہاں وہ اسلامی قانون اور اخلاقیات کے متعلق اپنے انتہاپسندانہ نظریات کو نافذ کرسکیں۔ یہ بنیاد پرست مغرب کے بالعموم اور امریکہ کے بالخصوص دشمن ہیں۔ وہ تہیہ کئے ہوئے ہیں کہ جمہوریت پسندانہ جدیدیت کو تباہ کرکے رکھ دیں۔“ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ”جدیدیت پسند اور سیکولر مسلمان مغرب کی اقدار اور پالیسیوں کے ذ ہنی طور پربے حد قریب ہیں۔ مگر وہ مالی وسائل کے اعتبار سے بنیاد پرستوں سے پیچھے ہیں۔“ رپورٹ میں امریکہ اور مغرب کو مشورہ دیا گیا ہے کہ