کتاب: محدث شمارہ 285 - صفحہ 18
٭ جنرل (ر) مجید ملک جو قائداعظم مسلم لیگ کے سینئر راہنما اور قومی اسمبلی کے رکن ہیں، نے مشرف صاحب کے بیان کو ’غیر حکیمانہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا : ”صدر مشرف کوایسے سیاسی موضوعات پر بات کرتے ہوئے ہم سے مشورہ کرنا چاہئے تھا۔ ہم صدر صاحب سے اس ضمن میں بات کریں گے ۔“ (نوائے وقت: 18 /دسمبر 2004ء) ٭ علامہ اقبال کے فرزند جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نظریہٴ پاکستان فاوٴنڈیشن کے پلیٹ فارم پرایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا: ”روشن خیالی ، اعتدال پسندی سیاسی نعرہ ہے۔ اس کا علامہ اقبال اور قائداعظم کی روشن خیالی سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ روشن خیال اعتدال پسندی کا تصور ’مصلحت ِوقت‘ کے تحت پیش کیا گیا ہے۔“ (روزنامہ جنگ: 25 دسمبر 2004ء) ٭ جناب عبدالقادر حسن ایک معروف اور سینئر کالم نگار ہیں، ان کی آرا کو بے حد وقیع سمجھا جاتا ہے، وہ اپنے اسلوب میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے لکھتے ہیں: ”ہم دیکھ رہے ہیں کہ اچانک کچھ لوگ کہیں سے برآمد ہوگئے ہیں اور انہوں نے اپنے دائرۂ کار میں پاکستانی مسلمانوں کی پاکستانی روح اور جذبے پر حملے شروع کردیئے ہیں۔ کوئی کسی مسلمان کے چہرے پر داڑھی دیکھ کر اسے نوچ لینا چاہتا ہے، کوئی کسی مسلمان خاتون کی چادر کواس کے سر سے کھینچ لینا چاہتا ہے، کوئی مدرسوں کو فتنہ و فساد کا مرکز ثابت کرنے میں لگاہوا ہے تاکہ یہاں کوئی خدا اور رسول کا نام نہ لے سکے۔ کوئی امریکہ جیسے مسلمانوں کے قاتلوں کی تعریف و توصیف میں، جرأتیں دکھا رہا ہے اور کوئی یہاں تک بڑھ گیا ہے کہ پاکستان کے اندر ہندوکلچر اور ثقافت کو چلتا پھرتا اور ناچتا گاتا دیکھنا چاہتا ہے۔ برصغیر میں جس گروہ کو کبھی ترقی پسند کہا جاتا تھا، اب نئے دورمیں اسے روشن خیالی کے نام سے یاد کیا جاتاہے۔ ’ترقی پسند‘ سوویت یونین کے کمیونزم کی علامت اور پہچان تھی، اب چونکہ امریکہ کا دور آگیا ہے، ساز بدل گئے ہیں، اس لئے اس اصطلاح میں نام کی تبدیلی کردی گئی ہے اور وہ لوگ جو کبھی ترقی پسند کہلاتے تھے، اب روشن خیال کہلانے لگے ہیں لیکن ہیں وہی کے وہی۔ انہوں نے صرف تبدیلی نام کا اشتہار چھپوایا ہے اور سوویت یونین کی تحلیل کے ساتھ ہی بقولِ شخصے وہ ماسکو سے واشنگٹن جانے والی پہلی ڈائریکٹ پرواز سے فی الفور روانہ ہوگئے۔ اب یہ واشنگٹن میں لینڈ کرگئے ہیں اور ماسکو کی جگہ واشنگٹن کی ایجنٹی کرتے ہیں۔ معلوم ہوتا ہے کہ ڈالر روبل سے کہیں زیادہ خوش نما اور ذائقہ دار ہے۔ ان لوگوں کی قسمت میں کسی نہ کسی