کتاب: محدث شمارہ 284 - صفحہ 5
(امینڈمنٹ) ایکٹ 2004ء‘ ہوگا اور یہ فوری طور پر پورے ملک میں نافذ العمل قرار پائے گا۔ ’ غیرت کے نام پر جرائم‘ میں ترمیم ٭ حکومتی بل کی دفعہ 2 کے تحت تعزیراتِ پاکستان (پاکستان پینل کوڈ مجریہ 1860ء) کی دفعہ 299 کی ذیلی دفعہ ’ایچ‘ کے بعد ایک نئی دفعہ ’ایچ ایچ‘ کا اضافہ کرنے کی تجویز دی گئی ہے جس کا ترجمہ حسب ِذیل ہے : ”(ایچ ایچ) ’جرائم غیرت‘ سے مراد ایسے جرائم ہیں جو غیرت یا عزت کے نام پر کئے جائیں یا پھر غیرت اور بے عزتی کا بدلہ لینے کے لئے جن کا ارتکاب کیاجائے۔ ان جرائم میں قتل غیرت کے علاوہ کاروکاری، سیاہ کاری اور ایسی ہی دوسری مماثل رسومات بھی شامل ہیں ۔“ ’قانونِ قصاص ودیت‘ میں ترمیم ٭ اس کے بعد دفعہ 299 کی ذیلی دفعہ ’ایم‘ میں بھی حسب ِذیل تبدیلی تجویز کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ اس دفعہ میں جہاں لفظ ’قصاص‘ آیا ہے۔ اس کے بعد حسب ِذیل الفاظ کا اضافہ کیاجائے گا … ”ماسوائے اس فرد کے جس نے قتل کا ارتکاب کیا ہو۔“ یاد رہے کہ تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ 299 کی ذیلی دفعہ ’ایم‘ میں ’ولی‘کی تعریف بیان کی گئی ہے جس کامفہوم درج ذیل ہے : ”ولی سے مراد وہ شخص ہے جو طلبی قصاص کا حق دار ہو۔“ بل میں تجویز کی گئی ترمیم کے بعد ولی کی تعریف کچھ اس طرح ہوجائے گی : ”ولی سے مراد وہ شخص ہے جو طلبی قصاص کا حقدار ہو ماسوائے اس شخص کے جس نے قتل کا ارتکاب کیا ہو۔“ ’قتل‘ میں ترمیم پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 302 جرمِ قتل سے متعلق ہے۔ اس میں بھی دو تبدیلیاں تجویز کی گئی ہیں جو اس طرح سے ہیں : ٭ دفعہ 302 کی ذیلی دفعہ ’سی‘ میں جہاں 25 سال کے الفاظ درج ہیں ، ان کے بعد حسب ذیل الفاظ درج کئے جائیں : ”لیکن یہ سزا دس سال سے کم نہ ہوگی۔“ ٭ اور پھر دوسری تبدیلی یہ کہ دفعہ ’سی‘ کے آخر میں مندرجہ ذیل جملے کا اضافہ کیا جائے گا :