کتاب: محدث شمارہ 284 - صفحہ 139
ہے۔ سنو! تم میں سے ہر شخص نگران ہے اور اس سے اس کی ذمہ داریوں کے بارے میں پوچھا جائے گا۔“(بخاری:۸۹۳)
عورت پر شوہر اور اولاد کی ذمہ داریاں
(1) قرآن پاک میں نیک عورت کی ذمہ داریوں اور فرائض کاذکر اس طرح ہوتا ہے :
﴿فَالصّٰلِحٰتُ قٰنِتٰتٌ حٰفِظٰتٌ لِّلْغَيْبِ بِمَا حَفِظَ اللهُ﴾ (سورۃ النساء :۳۴ )
”جو نیک عورتیں ہیں وہ فرمانبردار ہوتی ہیں ، مردوں کی عدم موجودگی میں اللہ کی حفاظت ونگرانی میں ان کے حقوق کی حفاظت کرتی ہیں ۔“
(2) اسی طرح سورۃ الروم آیت نمبر ۲۱ میں ارشاد ہوتا ہے :
”اس کی نشانیوں میں سے یہ بھی ہے کہ اس نے تمہاری جنس سے جوڑے بنائے تاکہ تم ان کے پاس سکون حاصل کرو اور تمہارے درمیان محبت اور رحمت پیدا کردی۔ یقینا ً اس میں غوروفکر کرنے والوں کے لئے نشانیاں ہیں ۔“
مندرجہ بالا دونوں آیات اور حدیث ِنبوی سے ثابت ہوتا ہے کہ عورت شوہر کی فرمانبردار ہو اس کے مال، گھر، اولاد کی بخوبی حفاظت کرے اور گھر کو اپنے مکینوں کے لئے باعث ِآرام وسکون بنا دے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے قریش کی خواتین کی تعریف کرتے ہوئے فرمایا:
”قریش کی نیک عورتیں بھی خوب ہیں ، ان میں دو باتیں ایسی ہیں جو دوسروں میں نہیں ۔ ایک تو وہ اپنے بچوں پر خوب شفقت کرتی ہیں ۔ دوم اپنے خاوند کے مال کی حفاظت کرتی ہیں ۔“ (بخاری :۵۳۶۵)
اس لحاظ سے عورت کی تعلیم ایسی ہونی چاہئے جو اس کو صالح بیٹی، وفا شعار بہن، فرمانبردار بیوی اور باکردارو ہمدرد ماں بنا سکے۔ ابتدائی تعلیم بہت ہی اہمیت کی حامل ہے۔ ابتدائی پانچ سال میں ایک لڑکے اور ایک لڑکی کی ابتدائی تعلیم اسلامی نکتہ نظر سے یکساں ہونی چاہئے، یعنی ہرمسلم بچے کو یہ سبق دینا ضروری ہے کہ اللہ تعالیٰ کائنات کاخالق و مالک ہے۔ اس نے اپنی تمام مخلوق کے رزق کا ذمہ لے رکھا ہے اور ہم سب اس کے بندے ہیں ، ہمیں اسی کی اطاعت و فرمانبرداری کرنا لازم ہے۔ پھر ہر مسلمان بچے کے دل میں عقیدۂ توحید، عقیدہ رسالت، عقیدہ آخرت اور قرآن و سنت کی اہمیت و راسخ کی جائے۔ کفر، شرک اور دہریت یا سیکولرزم کے باطل ہونے کا نقش ان کے دل میں بٹھایا جائے۔ پھر ان کو نیکی اور بھلائی