کتاب: محدث شمارہ 284 - صفحہ 13
(2) نکاح خواں کا یہ فرض ہوگا کہ وہ دلہن اور وکیل کو نکاح نامہ کی دفعات کی وضاحت کرے اور دلہن کو طلاق کا حق اور مہر کی رقم جو خاوند کی دولت کے مطابق ہو،کے ضمن میں بھی وضاحت کرے۔
(3)کسی عورت کی شادی میں ناجائز دباوٴ، سختی یا جبر کااستعمال ایسا جرم ہوگا جس کے لئے ایک سال کی سزائے قید اور جرمانہ کی سزا ہوگی۔
(8)جیلوں میں حلقہ خواتین
(1)2004ء کے اختتام تک ہر ایک جیل میں ویمن پولیس کے زیر انتظام ایک علیحدہ اور خود مختار احاطہ قائم کیا جائے گا۔
(2)ہر ایک جیل ویمن وارڈ کے لئے ایک اضافی انسپکٹر جنرل کا تقرر کرے گا جس کے انسپکٹر جنرل برائے جیل خانہ جات ایسے اختیارات اور فرائض ہوں گے۔
(3) جملہ خواتین قیدیوں کے نابالغ بچوں کی رہائش و تعلیم کیلئے انتظامات کئے جائیں گے۔
(9) خواتین کی شرکت
(1)اسلامی نظریاتی کونسل، منصوبہ بندی کمیشن، پی آئی اے کے بورڈ آف ڈائریکٹرز اور خود مختار اداروں اور اعلیٰ تعلیم کمیشن میں کم از کم ایک تہائی نشستیں خواتین کیلئے مخصوص ہوں گی۔
(10) حقوقِ جائیداد اور وراثت
(1)بیوگان اور یتیموں کی وراثت کے معاملات کا چھ ماہ کے اندر اندر فیصلہ کیا جائے گا۔
(2)کسی خاتون کی جانب سے کی جانیوالی جائیداد کی منتقلی کو جائز خیال نہیں کیا جائے گا تاوقتیکہ اندراج ایکٹ یا مجموعہ مالیہ اراضی کے تحت منتقل کنندہ حاکم مجاز کے سامنے خود پیش نہ ہو۔
(3)کسی خاتون کو منتقل کی جانے والی جملہ جائیداد کا اس کے نام اندراج کیا جائے گا اور اس کو اُصولِ بیع نامی سے مشروط نہیں کیا جائے گا۔
(11) حدود آرڈیننس کی منسوخی
لہٰذا بذریعہ ہذا حدود آرڈیننس کومنسوخ کیا جاتا ہے۔