کتاب: محدث شمارہ 284 - صفحہ 117
makes no more sense than is would to say that an anti۔Nazi must be anti۔German of an anti۔Communist must be anti۔Russian." ("No more sex" p.10)
”یہ کہنا قطعی طور پر غیر منقطی ہے کہ جو شخص ’نازن مخالف‘ خیالات رکھتا ہے وہ لازمی طور پر ’عورت مخالف‘ بھی ہو۔ یہ بالکل اس طرح ہوگا اگر کہاجائے ایک شخص جو نازیوں کے خلاف ہے، وہ ضروری طور پر جرمن قوم کا بھی مخالف ہو یا جو کمیونسٹوں کا مخالف ہے، وہ روسی قوم کے بھی خلاف ہے۔“وہ آگے لکھتے ہیں :
"Feminists do make a balit of advancing the claim to represent all Woman."
(ایضاً، صفحہ ۱۱)
”نازن پسندوں نے ایک عادت سی بنا لی ہے کہ وہ تمام عورتوں کی نمائندگی کا دعویٰ کرتے ہیں ․“
پاکستان میں این جی اوز کی بیگمات تمام پاکستانی عورتوں کی نمائندگی کا دعویٰ کرتی ہیں ، وہ یہ حقیقت فراموش کردیتی ہیں کہ وہ مغرب کے اتباع میں پاکستانی عورتوں کو جو حقوق دلوانا چاہتی ہیں ، پاکستان خواتین کی اکثریت ان میں دلچسپی نہیں رکھتی۔ پاکستان کی عام عورت مغربی اقدار کے مقابلے میں اسلامی اور مشرقی اقدار کو زیادہ عزیز رکھتی ہیں ۔
٭ مغرب میں آزائ نسواں کی انتہا پسند علمبردار عورتوں کو Manly womanکہا جاتا ہے یعنی وہ عورتیں جو مردانہ اوصاف کی حامل ہیں یا جو نسوانیت سے عاری ہیں ۔ مولانا امین احسن اصلاحی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی کتاب ’پاکستانی عورت دوراہے پر‘ میں ایسی عورتوں کے لئے ’مترجلات‘ کی ترکیب استعمال کی ہے یعنی وہ عورتیں جو رَجُل (یعنی مرد) بننے میں زیادہ دلچسپی رکھتی ہیں ۔ ’نازن‘ اور ’مترجلات‘ یکساں مفہوم کے حامل الفاظ ہیں ۔
٭ ایلنرروزویلٹ Eleaner Rosewelt امریکی صدر روز ویلٹ کی بیوی تھیں ۔ انسانی حقوق اور حقوقِ نسواں کے حوالہ سے ان کی خدمات کی بے حد تعریف کی جاتی ہے۔ ۱۹۴۸ء میں اقوامِ متحدہ کی جس کمیٹی نے ’انسانی حقوق کے آفاقی اعلامیہ‘ کا ڈرافٹ (مسودّہ) تیا رکیا تھا، وہ اس کی چیئرپرسن تھیں ۔ ۱۹۶۰ء کے عشرے میں انہوں نے تحریک ِنسواں کی علمبردار خواتین میں انتہاپسندی اور آوارگی کا مشاہدہ کیا تو برملا اعلان کیا کہ وہ Feminist نہیں بلکہ Womanistہیں ۔ ((A Lesser Life