کتاب: ماہنامہ شماره 283 - صفحہ 88
خروش دیدنی ہوتا ہے۔ کوئی اپنا گھر بطورِ سینٹر پیش کرتا ہے اور کوئی اپنی خدمات بطورِ معلمہ کے۔ ’دورۂ تفسیر پروگرام‘ کا آغاز 1999ء میں ہوا۔ پہلے سال یہ پروگرام 10 مقامات پر کروایا گیا، اگلے سالوں میں یہ تعداد بتدریج17،18، 23 اور 25 تک پہنچ گئی۔ دورۂ تفسیر کے لئے تربیتی ورکشاپ دورۂ تفسیر کرانے والی طالبات کے لئے اسلامک انسٹیٹیوٹ کی مین برانچ 164 علی بلاک، گارڈن ٹاوٴن لاہور میں ہفت روزہ تربیتی ورکشاپ کا اہتمام بھی کیا جاتاہے جس میں انسٹیٹیوٹ کی پندرہ سال سے جاری خدمات سے فیض یافتہ اور کلاسز میں نمایاں رہنے والی طالبات کو اپنی کارکردگی دکھانے کا موقع دیا جاتا ہے اور تجربہ کار اساتذہ تنقیدو تبصرہ کرتے ہوئے ان کی رہنمائی و حوصلہ افزائی کرتے ہیں ۔اس ورکشاپ کے دوران دورۂ تفسیر قرآن میں پیش آنے والے مسائل کے حل کے لئے خواتین اساتذہ انہیں عملی ہدایات دیتی ہیں ۔ مزید برآں ورکشاپ میں ماہر خواتین اساتذہ اور پروفیسرز سے حالاتِ حاضرہ اور سیرتِ صحابیات پر خصوصی لیکچرز کا انتظام بھی کیا جاتا ہے۔ اس سال ورکشاپ کے لئے 4 دن (4 تا7/اکتوبر2004ء ) مختص کئے گئے جس میں پرانی تمام مفسرات کے علاوہ انسٹیٹیوٹ کے یکسالہ ’تعلیم دین کورس‘ سے حال ہی میں فارغ ہونے والی طالبات کو بھی ٹریننگ دی گئی۔ طالبات کی ٹریننگ کے لئے اس سال ورکشاپ میں دیے جانے والے لیکچرز کے موضوعات یہ تھے : (1) اپنے سامعین کے کردار وعمل میں کیسی تبدیلی لانا ہمارا مقصد ہے؟ (2) تقوی کی اہلیت کیسے پیدا ہو ؟ صغیرہ گناہوں سے بچاوٴ کیسے ممکن ہے؟ (3) فرقہ وارانہ مسائل کو کیسے حل کیا جائے اس موقع پر مفسرہ کو کیا رویہ اختیار کرنا ہے؟ (4) اسلامی ہدایات کی روشنی میں زندگی کی شاہراہ پر کامیابی کا سفر کیسے ممکن ہے؟ ورکشاپ کی انچارج اسلامک انسٹیٹیوٹ میں حدیث کی اُستاد محترمہ نیلم اعجاز صا حبہ تھیں ۔ دورۂ تفسیر کا طریقہ دورۂ تفسیر کا طریقہ یہ ہے کہ رمضان بھر میں پورے قرآنِ کریم کا ترجمہ اور تفسیر کروائی جاتی ہے۔تفسیر میں رہنمائی کے لئے مولانا عبدالرحمن کیلانی رحمۃ اللہ علیہ کی تفسیر ’تیسیر القرآن‘ (مفصل)