کتاب: ماہنامہ شماره 283 - صفحہ 35
انسائیکلو پیڈیا تصنیف کیا ہے۔فرماتے ہیں کہ ”حضرت علی رضی اللہ عنہ کو بُرا کہنے اور ان پر لعنت کرنے کی وجہ سے یہ گروہ اس بات کا مستحق ٹھہرا کہ اسے باغی گروہ کہا جائے۔ جیسا کہ صحیح بخاری میں حضرت خالد حذاء سے بحوالہ حضرت عکرمہ مروی ہے کہ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے ان سے اور اپنے بیٹے علی سے کہا کہ تم حضرت ابوسعید کی طرف جاوٴ اور ان سے حدیث سنو۔چنانچہ ہم گئے تو وہ اپنی دیوار درست کررہے تھے انہوں نے اپنی چادر لی اور گوٹھ مار کر بیٹھ گئے اور ہمیں حدیثیں سنانے لگے۔ جب وہ مسجد نبوی کی تعمیر کے ذکر پر پہنچے تو فرمایا:ہم ایک ایک اینٹ اٹھاتے تھے اور حضرت عمار رضی اللہ عنہ دو دو اینٹیں اُٹھاتے تھے۔ جب حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا تو ان سے مٹی جھاڑنے لگے اور فرمایا: افسوس اے عمار!تجھے باغی گروھ قتل کرے گا، یہ انہیں جنت کی طرف دعوت دے گا اور وہ اسے آگ کی طرف دعوت دیں گے۔ حضرت عمار رضی اللہ عنہ نے فرمایا: أعوذ بالله من الفتن۔ اسے مسلم نے ابوسعید سے بھی روایت کیا ہے اور فرمایا:مجھے اس شخص نے خبر دی جو مجھ سے بہتر ہے۔“ ابوقتادہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عمار رضی اللہ عنہ سے خندق کھودتے وقت فرمایا اور اس وقت آپ اس کے سر سے مٹی جھاڑ رہے تھے : ابن سمیہ رضی اللہ عنہ کی زبوں حالی!! اس کو باغی گروہ قتل کرے گا اور مسلم نے حضرت اُمّ سلمہ رضی اللہ عنہا سے بھی روایت کیا ہے کہ حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عمار رضی اللہ عنہ کو باغی گروہ قتل کرے گا۔ اس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کی امامت و خلافت صحیح تھی اور ان کی اطاعت واجب تھی اور ان کی طرف دعوت دینے والے جنت کی طرف دعوت دیتے تھے اور ان سے لڑائی کی دعوت دینے والے آگ کی طرف دعوت دینے والے تھے،اگرچہ وہ تاویل کرنیوالے تھے۔ اوراس سے یہ بات بھی واضح ہوتی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے لڑنا جائز نہ تھا اور ان سے لڑنے والا خطاکار تھا اگرچہ وہ تاویلا ًلڑ رہا تھا یا بغیر تاویل کے وہ باغی تھا۔ ہمارے اصحاب کے نزدیک یہ قول صحیح ترین ہے، یعنی یہ کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے لڑنیوالے پر خطا کاری کا حکم لگایا جائے اوریہ ان فقہا کا بھی مذہب ہے جنہوں نے متاول باغیوں سے لڑائی کرنے کا موقف اپنایا ہے۔19 ان کے درج ذیل قول پر غور کیجئے۔آپ نے یزید کے متعلق اہل السنہ کے کلام پر طویل تبصرہ