کتاب: ماہنامہ شماره 283 - صفحہ 26
ہے وہ سارے کا سارا خرچ کرڈالتا تو بھی ان کے دلوں کو نہ جوڑ سکتا، لیکن اللہ نے ان کے دلوں کو جوڑ دیا ہے، بے شک وہ غالب حکمت والا ہے۔“ قارئین کرام! اس آیت کو پڑھیں اور بار بار اس میں غور فرمائیں ۔یہاں جو چیز ہمارے لئے قابل غور ہے، وہ یہ ہے کہ اگر حضرت رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم زمین کا سارا مال بھی خرچ کردیتے تو مقصود حاصل نہ ہوتا، لیکن اللہ سبحانہ و تعالیٰ صاحب ِفضل ہے۔ اس روشن حقیقت کے باوجود کچھ لوگ اس کا انکار کرتے ہیں اور ان کی نفسانیت انہیں نصوص کی مخالفت اور اصحابِ رسول کے درمیان عداوت کے بلادلیل دعویٰ کے سوا کچھ تسلیم کرنے نہیں دیتی۔اللہ سبحانہ و تعالیٰ ہمیں خبر دیتا ہے کہ اس نے ان کے دلوں کو جوڑ دیا اور انہیں بھائی بھائی اور باہم رحم دل بنا دیالیکن اس کے باوجود وہ داستانیں اور کہانیاں دھرائی جاتی ہیں کہ ان کے درمیان عداوت قائم تھی۔ حالانکہ بے شمار آیاتِ قرآنیہ ان خود ساختہ داستانوں کو جھٹلا رہی ہیں ۔فرمانِ الٰہی ہے: ﴿لِلْفُقَرَاءِ الْمُهَاجِرِيْنَ الَّذِيْنَ اُخْرِجُوْا مِنْ دِيَارِهِمْ وَاَمْوَالِهِمْ يَبْتَغُوْنَ فَضْلًا مِّنَ اللهِ وَرِضْوَانًا وَّيَنْصُرُوْنَ اللهَ وَرَسُوْلَه اُوْلٰئِكَ هُمُ الصَّادِقُوْنَ، وَالَّذِيْنَ تَبَوَّوٴا الدَّارَ وَالايْمَانَ مِنْ قَبْلِهِمْ يُحِبُّوْنَ مَنْ هَاجَرَ اِلَيْهِمْ وَلَا يَجِدُوْنَ فِىْ صُدُوْرِهِمْ حَاجَةً مِمَّا اُوْتُوْا وَيُوْثِرُوْنَ عَلٰى أنْفُسِهِمْ وَلَوْ كَانَ بِهِمْ خَصَاصَةٌ وَمَنْ يُّوْقَ شُحَّ نَفْسِه وَاُوْلٰئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَ﴾ (الحشر:8،9) ”(مال فئے سے) ان نادار مہاجرین کا بھی حصہ ہے جو اپنے گھروں اور مالوں سے بے دخل کردیے گئے ۔وہ اللہ کا فضل اور اس کی خوشنودی تلاش کرتے ہیں اور اللہ اور اس کے رسول کی نصرت کرتے ہیں وہی لوگ سچے ہیں اور جن لوگوں نے ان سے پہلے دارِ ہجرت اور ایمان کو ٹھکانہ بنالیا وہ ان لوگوں سے محبت کرتے ہیں جو ان کی طرف ہجرت کرکے آئے اور جب ان(مہاجرین) کو کچھ دیا جائے تو وہ اپنے دلوں میں تنگی محسوس نہیں کرتے، اگرچہ انہیں خود بھی ضرورت ہو اور جو لوگ اپنے نفس کی بخیلی سے بچ گئے وہی فلاح پانے والے ہیں ۔“ اس کے علاوہ متعدد قرآنی آیات ہیں جو اصحابِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم اورمہاجرین وانصار کے باہمی ایثار،اُخوت ،معاملات اور الفت ومحبت کی توثیق کرتی ہیں ۔ اس کے بعد آپ کے سامنے ایک قصہ پیش کرتے ہیں جسے علی الاربلی نے كشف