کتاب: ماہنامہ شماره 283 - صفحہ 2
کتاب: ماہنامہ شماره 283 مصنف: حافظ عبد الرحمن مدنی پبلیشر: مجلس التحقیق الاسلامی لاہور ترجمہ: بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ فکرو نظر فکر ونظر شیخ التفسیرمفتی محمدعبدھ‘ الفلاح ماھ ِرمضان اور اس کی برکات صالح اجتماعی نظام اس وقت تک قائم نہیں ہوسکتا جب تک کہ افرادِ انسانی کے اخلاق واعمال میں عدل و استقامت پیدا نہ ہوجائے اور چونکہ تمام اخلاق و اعمال کا منبع و مصدر اور جڑ روح اور قلب ہیں تو حیاتِ انسانی میں انفراداً و اجتماعاً صلاحیت ِاستقامت پیدا کرنے کے لئے سب سے مقدم قلب کی اصلاح اور روح کی طہارت ہے، ورنہ انسان کا اُصولِ زندگی میں افراط وتفریط سے ملوث ہونا ناگزیر ہے بقول خشت اوّل چوں نہد معمار کج تاثر یا مسرود ولہار کج رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی ایک ارشاد میں اس حقیقت کو واضح کیاکہ (ألا إن في الجسد مضغة إذا صلحت صلح الجسد كله وإذا فسدت فسد الجسد كله ) ”یاد رکھو کہ جسم میں ایک ٹکڑا (لوتھڑا) ہے، اگر وہ درست ہوجائے تو تمام جسم درست ہوجاتا ہے اور اگر وہ خراب ہوجائے تو تمام جسم خراب ہوجاتا ہے۔“(صحیح بخاری:52) عبادتِ الٰہی کا مقصد قرآن حکیم نے بھی عبادت الٰہی پر اسی لئے زور دیا ہے اور ذکر الٰہی کی جابجا تلقین کی ہے کہ اس سے انسان کے دل کی اصلاح اور روح کی طہارت حاصل ہوتی ہے جس سے انسان کے نظامِ زندگی میں پوری پوری استقامت پیدا ہوتی ہے۔اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿يٰاَيُّهَا النَّاسُ اعْبُدُوْا رَبَّكُمُ الَّذِيْ خَلَقَكُمْ وَالَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُوْنَ﴾ (البقرۃ:21) ”اے لوگو! اپنے پروردگار کی عبادت کرو جس نے تمہیں اور تم سے پہلے تمام لوگوں کو پیدا فرمایا ہے تاکہ تم متقی اور پرہیزگار بن جاوٴ۔“