کتاب: محدث شماره 282 - صفحہ 227
دوسرا روز (يكم اگست ، بروز اتوار ) ٭ اگلے دن قارى حمزہ مدنى نے سورۂ زمر كى تلاوت سے صبح كے سيشن كا 8بجے آغاز كيا ۔ اس كے بعد ڈائريكٹر پنجاب پبلك لائبريريز پروفيسرعبد الجبار شاكرنے ’علومِ نبوت كے حاملين طلبا كى ذمہ دارياں ‘ كے موضوع پر گفتگو فرماتے ہوئے كہاكہ اللہ تعالىٰ نے دنيا كے پہلے انسان كو نبوت سے سرفراز كيا تونبوت كاجو چارٹر ان كو ديا، اس كى تين بنياديں ہيں : (1) آياتِ الٰہى كى تلاوت (2)كتاب و حكمت كى تعليم (3) تزكيہٴ نفس نبوت كے يہ وہ فرائض سہ گانہ ہيں جس كا شہرہ دارِ ارقم سے ہوا ۔ يہ دنيا كا وہ عظيم كلاس روم تها جس كے متخرجين نے تاريخ كا ايسا انقلاب برپا كيا كہ دنيا آج تك اس كى نظير پيش نہيں كر سكى ۔انہوں نے كہاكہ يہ دراصل ان علومِ نبوت كا كمال تهاجس نے اخلاقى، نفسیاتى اعتبار سے ’فساد فى الارض‘ كى عملى تصوير قوم كو دنيا كا رہبر ورہنما بنا ديا تها۔ اس كے بالمقابل علم الاشيا(سائنس وفلسفہ)نے آج تك كوئى اخلاقى انقلاب پيدا نہيں كيا ۔انہوں نے كہا كہ آج دنيا جو ايك دفعہ گمراہى ميں منہ كے بل گر پڑى ہے اس كى وجہ يہ ہے كہ اس علم نبوت سے اعراض كر ليا ہے ۔ ہمارا فرض ہے كہ ہم محدود ماحول سے نكل كر عقيدہ اور كرداركے حوالہ سے كثافت اورآلودگى كى شكاردنيا كو اس سے نكالنے كے لئے اپنا كردارادا كريں ۔ ٭ اس كے بعد ڈاكٹرراشد رندهاوا صاحب نے ’نفاذ اسلام كى عملى صورتيں ‘ كے موضوع كو دوحصوں پر تقسيم كرتے ہوئے پہلے حصے ميں مثاليں ديں كہ كس طرح آج كے تجربات اسلامى تعلیمات پر مہر تصديق ثبت كر رہے ۔انہوں نے بتايا كہ زندگى گزارنے كے جو اصول آج كى سائنس بتلا رہى ہے وہ تورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چودہ سو سال پہلے بتا ديئے تهے، مثلاً حديث ميں رات كو جلدى سونے كا حكم ديا گيا ہے۔ آج سائنس بتاتى ہے كہ عشا كے فورا ً بعد ايسا وقت ہے كہ اس ميں سونے سے ايسے ہارمون پيدا ہوتے ہيں جو جسمانى امراض كو ختم كرديتے ہيں اور سارے نظام كو بہترين بنا تے ہيں اور يہ وقت صبح تك رہتا ہے۔ مزيد مثالوں ميں كهانے كے بعد كلى كرنا، شراب كى حرمت، روزہ وغيرہ ؛يہ وہ اسلامى تعلیمات ہيں جن كى افاديت كوآج دنيا تسليم كرچكى ہے ۔ اسى طرح دوسرى طرف بهى كچھ اُصول ہيں ۔ امام غزالى رحمۃ اللہ علیہ نے ’احياء العلوم‘