کتاب: محدث شماره 282 - صفحہ 225
پاكستان كا اس امر پر شكريہ ادا كيا كہ انہوں نے 11/ستمبر كے بعد پيدا ہونے والے مشكل حالات ميں بهى ان كى ورلڈ اسمبلى آف مسلم يوتھ كو پاكستان ميں كام كرنے كى فراخدلانہ اجازت عطا فرمائى۔ انہوں نے مسلمانان پاكستان كو قرآن وسنت كى طرف رجوع كرنے كى اہميت پر زور ديا اور ان بنيادى مصادر شریعت سے بلاواسطہ استفادہ كى طرف توجہ دلائى اور اس كى بركات كى نشاندہى كى۔ عربى ميں اپنے خطاب ميں انہوں نے كہا كہ تمام دينى تنظیمیں نعرہ تو كتاب وسنت كا لگاتى ہيں ليكن كتاب وسنت كا وہى مفہوم مستند اور لائق اعتبار ہے جس پر صحابہ كرام نے عمل كيا اور خيرالقرون ميں ان كا جو مفہوم ليا گيا، ا س كے بغير كتاب وسنت كى اتباع كے تمام دعوے نرے دعوے ہى ہيں ۔ ٭ تقريب سے معروف دانشور جنرل (ر) راحت لطيف نے بهى خطاب كيا۔ جامعہ كے شيخ الحديث مولانا حافظ ثناء اللہ مدنى حفظہ اللہ كى پرتاثير دعا سے يہ تقريب اختتام پذيرہوئى۔ تربيتى وركشاپ ہفتہ كى صبح 10بجے كى افتتاحى تقريب سے وركشاپ كا آغاز ہوچكا تها۔ ظہر كے بعد وركشاپ ميں شريك تمام طلبا كى رجسٹريشن كى گئى اور اُنہيں جامعہ لاہور الاسلاميہ ميں رہائشى كمرے الاٹ كرديئے گئے۔ قيام و طعام كا مكمل انتظام جامعہ ميں تها۔ افتتاحى تقريب كے روز ہى بعد از عصر مجلس التحقیق الاسلامى كے ايئر كنڈيشنڈ ہال ميں قارى حافظ حمزہ مدنى كى پُركیف تلاوت سے تربيتى وركشاپ كى تدريسى كارروائى كا باقاعدہ آغاز ہوا ۔ ٭ قارى محمد انور صاحب نے سٹیج سيكرٹرى كے فرائض سرانجام ديتے ہوئے پروفيسر ڈاكٹر مزمل احسن شيخ صاحب كو افتتاحى كلمات كى دعوت دى۔انہوں نے ’اُسلوبِ دعوت‘كے موضوع پر گفتگو كرتے ہوئے كہا كہ ايك داعى كے لئے ضرورى ہے كہ وہ منہج نبوى كواپنے پيش نظر ركهے، شیطان نے قياس كا اندها گهوڑا دوڑايا اور گمراہى كا شكار ہوا۔ پهر اس نے ہمارے باپ آدم علیہ السلام كو جنت سے نكلوايا اور اب يہ ہمارے پیچھے پڑا ہوا ہے۔ ابلیس كے ساتھ نفس اماره بهى ہمارا دشمن ہے، جس كا ہم نے مقابلہ كرنا ہے اور يہ مقابلہ قرآن كى طاقت سے ہوسكتا ہے۔ اللہ نے ہميں وطن عزيز پاكستان بهى مبارك رات ميں ديا كہ اس ميں اُترنے والے قرآن كو اس وطن ميں