کتاب: محدث شماره 282 - صفحہ 219
ميں مقيم ہيں اور ان كا زيادہ تر وقت مكہ مكرمہ كى اُمّ القرىٰ يونيورسٹى كى لائبريرى ميں گزرتا ہے۔ وہ كچھ عرصے سے وہ تمام مواد جمع كررہے ہيں جو كسى بهى زبان ميں امام ابن تيميہ رحمۃ اللہ علیہ كے متعلق مضامين يا كتب كى شكل ميں چهپا۔ محمد عزير شمس اسے خاص ترتيب كے ساتھ شائع كرنے كے خواہاں ہيں ۔ وہ علمى اعتبار سے بڑے متحرك اور مستعد نوجوان ہيں ۔ امام ابن تيميہ رحمۃ اللہ علیہ علم و فكر كى رو سے پہلودار شخصيت كے مالك تهے۔ ان كے ہر پہلو پر كام ہونا چاہيے۔امام ابن تيميہ رحمۃ اللہ علیہ كہيں كہيں مخالفين كے بارے ميں بہت سخت ہوگئے ہيں اور يہ سختى بعض مقامات پر جارحيت سے ہم كنار ہوگئى ہے، ليكن ان كى افتادِ طبع اور اس دور كے حالات كے مطابق ايسا اُسلوب اختيار كرنا ضرورى تها اور يہ مولانا ابوالكلام آزادنے بهى كيا ہے۔ ان كے دور كى يہ مجبورى تهى۔ ان دونوں حضرات كے قلم و زبان ميں جو تيزى، جوحدت اور اظہارِ مدعا ميں جو بے پناہ بهاوٴ كا رفرما ہے اور صفحاتِ قرطاس پر الفاظ كا جو سيلاب اُمنڈا ہوا دكهائى ديتا ہے، اس كے پيش نظر كہنا چاہيے كہ امام ابن تيميہ رحمۃ اللہ علیہ اردو ميں لكهتے تو ابوالكلام كا لہجہ اختيا ركرتے اور ابوالكلام عربى كو اظہارِ افكار كا ذريعہ قرارديتے تو ابن تيميہ رحمۃ اللہ علیہ سے قلم مستعار ليتے۔ ٭ شيخ الحديث مولانا عبد الغفار ضامرانى كى وفات مولانا عبد الغفار ضامرانى ستر سال كى عمر ميں 30/ مئى 2004ء بروز سوموار صبح 2بجے كراچى ميں انتقال كرگئے، انا لله وانا اليه راجعون۔آپ قافلہ حديث كے وہ عظيم ہم سفر تهے جنہوں نے بلوچستان كے علاقے ميں كتاب وسنت كى شمع كو فروزاں كيا۔ مولانا مرحوم مدينہ يونيورسٹى كے اوّلين فيض يافتگاں ميں سے تهے۔ جماعت اہل حديث كے نامور عالم، جمعيت اہل حديث مكران كے رئيس اور قبيلہ ضامران كے سردار تهے۔ مرحوم عربى، بلوچى اور اُردو ميں كئى كتب كے مصنف ومترجم تهے۔ بالخصوص بلوچستان ميں اُٹهنے والے ذكرى فرقہ كا انہوں نے بطورِ خاص تاحيات تعاقب كيا اور ان كے بطلان وترديد ميں تحرير وتقرير كے ذريعے ہرممكن كوشش كى۔ مولانا ضامرانى جامعہ لاہور الاسلاميہ ميں شيخ الحديث كے منصب پر كئى سال خدمات انجام ديتے رہے اور مجلس ال تحقیق الاسلامى كى سرگرميوں ميں بهى آپ مصروف كار رہے۔ مدير الجامعہ كى رہائش گاہ ميں ہى بطورِ خاص آپ كے قيام وطعام كا انتظام ہوتا۔ان اداروں سے آپ كا دلى تعلق تها اور آپ ان كى ترقى كيلئے دعاگو رہتے الله تعالىٰ مرحوم كى شاندار علمى ودينى خدمات قبول فرمائے، ان كى كاوشوں كو ان كے لئے صدقہ جاريہ بنائے اور ان كى مغفرت فرمائے۔