کتاب: محدث شماره 282 - صفحہ 202
جامعہ عبرانيہ كى ايك بنيادى اہميت يہ بهى ہے كہ يہاں ’جيوش نيشنل اينڈ يونيورسٹى لائبريرى‘ بهى واقع ہے؛ دنيا بهر كے موضوعات پر علم كا جامع خزينہ۔ اس كتب خانہ ميں 35 لاكھ كتب كا ذخيرہ كيا گيا ہے۔ يہوديت كے موضوع پر يہاں دو خصوصى ذخائر ہيں جو پورى دنيا ميں كہيں نہيں مل سكتے۔ مثلاً عبرانى تحارير اور مسودے، صہيونى تحريك كے كاركنوں اور اس خطہ ميں آباد ہونے والے ابتدائى يہوديوں سے متعلق اشيا، يہودى موسيقى كا ذخيرۂ اصوات اور صداؤں كا قومى ذخيرہ۔ سائنس كے حوالہ سے بهى يہ كتب خانہ بعض ناياب او راہم ذخائر كا مالك ہے۔ مثلاً تاريخ ادويات اور تاريخ كیمیا پر يہاں دنيا كا نادر ترين ذخيرہ موجود ہے۔ اس كتب خانے ميں ديگر تحقیقى اُمور كے علاوہ ہر سال يہوديت كے موضوع پر دنيا ميں شائع ہونے والى تحارير اور كتب كى فہارس ترتيب دى جاتى ہيں ۔ مختصر يہ كہ اگر عبرانيہ يونيورسٹى ’اسرائيل‘ كا دماغ ہے تويہ كتب خانہ اس دماغ كو زندہ ركهنے والے خون كى مانند ہے۔ اسے اسرائيلى دانشور، محققين اورطلبا اپنے سب سے اہم اسلحہ خانہ كے طور پر استعمال كررہے ہيں ۔ مستحكم ادارے ہى كسى قوم كى بقا اور تعمير كے لئے اہم كردار ادا كرسكتے ہيں ۔ اداروں كى تعمير اور ان كے استحكام كے لئے برسوں كى محنت اور اچهى روايات كى پابندى كے ساتھ ساتھ قومى شعور اور واضح مقاصد كا ہونا انتہائى ضرورى ہوتا ہے۔ ’اسرائيل‘ كے قيام كو ممكن بنانے والا ادارہ ’جامعہ عبرانيہ‘ آج اس كے استحكام تعمير اور توسيع كے لئے اہم كردار ادا كررہا ہے۔