کتاب: محدث شماره 282 - صفحہ 197
نے آٹھ اُمور ميں كچھ تجاويز منظور كيں اور اس اجلاس كى صدارت بهى ٹى بى ميكالے نے كى۔ ان اُمور ميں ان كتابوں كى طباعت كى اجازت دے دى گئى جن كاكام شروع تها۔گورنمنٹ سے درخواست كى گئى كہ فتاوىٰ عالمگيرى كى طباعت كى تكميل كى اجازت دے دے۔ گورنمنٹ سے درخواست كى گئى كہ جس طباعت و اشاعت كے كام كى ذمہ دارى كميٹى نے اُٹهاركھى تهى، اسے كسى دوسرے فرد يا ايجنسى كو منتقل كرنے كى اجازت دے دے۔ كلكتہ اور بنارس كے لئے سيكرٹريوں كے تقرر كے التوا كى اجازت لى گئى اورطے پايا كہ انگريزى زبان كى تدريس كے لئے فراہم شدہ فنڈز كا سيكرٹرى صاحب تخمینہ پيش كريں گے۔ اس سرمائے سے فورٹ وليم اور آگرہ كى پريذيڈنسيوں كے اہم قصبوں ميں انگريزى كى تدريس كے مدارس قائم كئے جائيں اور آگرہ كے اسكول ماسٹروں كى تعيناتى كى جائے۔ ايك سب كميٹى جس كے اراكين سرايڈورڈ ريان، ٹريويلين، كيپٹن برچ اور مسٹرگرانٹ ہوں گے، مقرر كى جائے جو انگريزى كے اساتذہ كے بارے ميں اور ان كى شرائط ِملازمت كے متعلق رپورٹ كرے۔
اور اس طرح لارڈ ميكالے كوئى قومى نظامِ تعليم برپا كرنے كى بجائے انگريزى زبان كى تدريس كا انتظام كرنے اور ہندوستانيوں كا ايك طبقہ تيار كرنے ميں كامياب ہوگئے جو رنگ ونسل كے اعتبار سے تو بلا شبہ ہندوستانى ہے ليكن ذہن، ذوق اور اخلاق كے لحاظ سے انگريز! انا لله وانا اليه راجعون