کتاب: محدث شماره 282 - صفحہ 189
ضرورى ہوجائيں گى۔مجھے يہ توقع اور پورا بهروسہ ہے كہ جن طلبا نے عربى مدارس اور سنسكرت كالجوں ميں داخلہ لے ركهاہے۔ ان كى تعليم سے فراغت سے پہلے يہ عظيم كام مكمل ہوجائے گا۔ يہ بات واضح طور پر بعيد از قياس ہے كہ ہم ايك اُبهرتى ہوئى نسل كو ان مخصوص حالات ميں تعليم ديں جنہيں ہم ان كے سن بلوغ تك پہنچنے سے پہلے بدل دينا چاہتے ہيں ۔
٭ عربى اور سنسكرت كى اہميت كے سلسلے ميں ايك اور دلیل بهى دى جاتى ہے جو اس سے بهى زيادہ كمزور اور غير مستحكم ہے۔ بيان كياجاتا ہے كہ عربى اور سنسكرت وہ زبانيں ہيں جن ميں كروڑوں انسانوں كى مقدس كتابيں محفوظ ہيں اور اس لئے يہ زبانيں خصوصى حوصلہ افزائى كى مستحق ہيں ۔ يقينا يہ حكومت ِبرطانيہ كا فرض ہے كہ وہ ہندوستان كے تمام مذہبى مسائل ميں روادار اور غير جانبدار رہے۔ ليكن ايك ايسے ادب كى تحصيل كى حوصلہ افزائى كرتے چلے جانا جو مسلّمہ طور پرمعمولى قدروقيمت كا حامل ہے اور محض اس لئے كہ وہ ادب اہم ترين موضوعات پر غلط ترين معلومات ذہن نشين كراتا ہے، ايك ايسا رويہ ہے جس كى موافقت نہ تو عقل كرتى ہے اور نہ اخلاق اور نہ وہ غير جانبدارى جسے احترام و اكرام كے ساتھ برقرار ركهنے پر ہم سب متفق ہيں ۔ ايك ايسى زبان جس كے بارے ميں سب متفق ہيں كہ وہ علوم سے تهى دامن ہے۔ كيا ہم اسے اس لئے پڑهائيں كہ وہ بھيانك اوہام كو جنم ديتى ہے۔ كيا ہميں غير مستند تاريخ، غلط علم فلكيات اور غير صحيح طبابت كى اس لئے تعليم دينا ہے كہ وہ ايك غلط مذہب كے موٴيد ہيں ۔ جو لوگ ہندوستانيوں كو حلقہ بگوشِ مسيحيت كرنے كے كام ميں مصروف ہيں ، ہم ان كى سركارى طور پر ہمت افزائى سے اجتناب كرتے رہے ہيں اور مجهے يقين ہے كہ اس سے آئندہ بهى مجتنب رہيں گے۔ جب عيسائيت كے بارے ميں ہمارا يہ رويہ ہے تو كيا مناسب اور درست ہوگا كہ ہم سركارى خزانے سے رشوت دے كر لوگوں كو اس امر پر مستعد كريں كہ وہ اپنى نوجوان نسل كى زندگياں يہ جاننے ميں برباد كرديں كہ گدهے كو چهونے كے بعد وہ اپنے آپ كوكس طرح پاك كرسكتے ہيں يا ويد كے كن اشلوكوں كے پڑهنے سے ايك بكرا مار دينے كے گناہ كاكفارہ ادا ہوجاتا ہے۔
ہندوستانى باشندے انگريزى ميں اعلىٰ مہارت حاصل كرسكتے ہيں !
مشرقى علوم كے وكلا اس بات كو ايك مسلمہ حقيقت سمجھ بیٹھے ہيں كہ اس ملك كا كوئى باشندہ انگريزى زبان كى ابتدائى شدبد سے آگے نہيں بڑھ سكتا۔ وہ اس مفروضے كو ثابت تو نہيں كرسكے ہيں ،ليكن انہيں اس كى صحت پر غير معمولى اصرار ہے۔ يہ حضرات از راہ حقارت