کتاب: محدث شماره 282 - صفحہ 170
ہے، اس بات كو بهى ذرا سوچئے…!!
خلاصہ يہ ہے كہ اصحابِ رسول كے درميان رشتہ مصاہرت آفتاب نيمروز كى طرح روشن ہے خصوصاً خلفاے راشدين اور حضرت على المرتضىٰ رضوان الله عليہم اجمعين كى اولاد كے درميان اس طرح اسلام سے قبل اور اس كے بعد بنو ہاشم اور بنواميہ كے درميان مصاہرات كے رشتے بهى مشہور ہيں اور ان ميں سے زيادہ مشہور رشتہ مصاہرت حضرت رسول كريم صلی اللہ علیہ وسلم كا حضرت ابوسفيان اُموى رضی اللہ عنہ كى لخت ِجگر حضرت ام حبيبہ رضی اللہ عنہا سے نكاح كرنا ہے۔
مزيد تفصيلات اس مقالہ كے دوسرے حصے ميں ديكهيں ۔ يہاں اس چيز كى طرف اشارہ كرنا مقصود ہے كہ مصاہرت سے نفسياتى اور معاشرتى اثرات پيدا ہوتے ہيں ، ان ميں سے بڑا اثر دونوں خاندانوں كے درميان محبت كا پهلنا پهولنا ہے ورنہ اسے تسليم نہ كرنے كى صورت ميں بہت سے اثرات رونما ہوتے ہيں اور شايد جو كچھ بيان ہوچكا ہے وہ كافى ہے او رجو كچھ بيان نہيں ہوا، اس كى ضرورت نہيں ۔ وباللہ التوفيق (جارى ہے)