کتاب: محدث شماره 281 - صفحہ 74
Terroism is a deliberate. Unjustifiable and random use of violence for political ends against protected persons (The world book encyclopedia,19/178 (Field entrprise) Education corporation, chicago 1998) ” تحفظ یافتہ افراد کے خلاف اچانک غیر منصفانہ طریقے سے جان بوجھ کر طاقت کا استعمال دہشت گردی ہے۔“ بدنام زمانہ ہن ٹنگٹن نے بھی اپنی کتاب میں دہشت گردی پر بات کی ہے۔ وھ لکھتا ہے: ”یہ محرومی اور بے بسی کے جواب میں سیاسی مقاصد کے لیے قوت کا ایسا استعمال ہے جس کا ہدف کوئی ذاتی فائدہ حاصل کرنا نہ ہو بلکہ مقابل قوت کو متوجہ بلکہ خائف کرنے کے لیے کوئی ایسی چونکا دینے والی کارروائی کرنا ہے جو نقصان بھی پہنچائے اور توجہ کو اسی مقصد کی طرف مبذول کرانے کا ذریعہ بنے جس کے لیے تشدد کا ارتکاب کیا گیا ہے۔ اسی لیے اسے طاقتور کے مقابلے میں کمزور کا ہتھیار کھا گیا ہے۔“ (Grolier's Encyclopedia/gloler publishing inc, 1992) ایک اور انسائیکلو پیڈیا کے مطابق دہشت گردی کی تعریف کچھ اس طرح ہے : Terrorism is the use or threat of voilance to create fear and alarm. Most terroists commit crimes to support political causes. ( Oxford Encyclopedia of the modren Islamic World, 4/205 New york oxford University press 1995) Terrorism is the sustained, clandestine use of violence. including murder, kidnapping, Hijacking and bombing to achieve a political purpese. In popular usage, however, as influenced by politicians and the media, terroism is now increasingly used as a generic term for all kinds of political violence especially as menifsted to revolutionary and guerrilla warfare, nevertheless, not all political violence short of conventional war was terrerism. (Clash of civilizations) Oxford Concise Dictonory of politics نے اسے زیادہ بہتر انداز میں بیان کرنے کی کوشش کی ہے : ”خوف اور ہنگامی حالت پیدا کرنے کے لیے تشدد کی دھمکی دہشت گردی کہلاتی ہے۔اکثر دہشت گردی سیاسی موجبات کو تقویت دینے کے لیے جرائم کا ارتکاب کرتے ہیں ۔“