کتاب: محدث شماره 281 - صفحہ 63
اسلام دین امن … سیرتِ طیبہ صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں ! اسلام امن و سلامتی کا دین ہے۔ اس کی ایک شہادت تو ابھی قرآن کی آیات میں پیش کی گئی۔ دوسری شہادت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت وارشادات میں بھی موجود ہے : مکہ مکرمہ میں آپ تیرہ برس تک اپنے حسن بیان اور حسن عمل سے مشرکین مکہ کو اسلام کی دعوت دیتے رہے۔ آپ کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے حکم تھا : ﴿اُدْعُ اِلٰى سَبِيْلِ رَبِّكَ بِالْحِكْمَةِ وَالْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ وَجَادِلْهُمْ بِالَّتِىْ هِىَ اَحْسَنُ﴾ (النحل: 125) ”اے پیغمبر! لوگوں کو اپنے ربّ کی راہ کی طرف حکمت سے اور اچھے طریقے پر بلاؤ اور نصیحت کرو اور ان سے بحث و نزاع کرو تو ایسے طریقہ پر جو حسن و خوبی کا طریقہ ہو۔“ اس دوران تشدد آمیز کارروائیاں مشرکین کی طرف سے ہوئیں ۔ آپ نے اور آپ کے ساتھیوں نے ان مخالفتوں اور ایذارسانیوں کا صبر و تحمل سے مقابلہ کیا۔ ایک مرحلہ پر آپ نے کہا: (لكم دينكم ولي دين)(الکافرون:6) ”تمہارا دین تمہارے ساتھ اور میرے لیے میرا دین۔“ مکہ مکرمہ میں دین حق کے لیے ان کاوشوں اور مشرکین کے متشددانہ رویہ پر استقامت کو قرآن نے ’جہاد‘ سے تعبیر کیا ہے۔ یہ پرامن جدوجہد تھی جسے ’جہاد‘ کہا گیا۔ فرمایا : ﴿وَالَّذِيْنَ جَاهَدُوْا فِيْنَا لَنَهْدِيَنَّهُمْ سُبُلَنَا وَاِنَّ اللهَ لَمَعَ الْمُحْسِنِيْن﴾(العنکبوت: 69) ”جن لوگوں نے ہماری راہ میں جدوجہد کی ہم ان کو ضرور اپنے رستے دکھائیں گے۔ اور اللہ تعالیٰ تو نیکو کاروں کے ساتھ ہے۔“ اکثر مفسرین کے نزدیک یہ سورت مکی ہے اور یہاں جاہدوا کا معنی سخت محنت و کوشش ہے، یہاں ’جہاد‘ میدان جنگ میں لڑائی کے معنی میں استعمال نہیں ہوا۔ جُہد کے معنی انتہائی درجے کی کوشش کرنے کے ہیں ، چنانچہ سورۃ حج کی مندرجہ ذیل آیت میں بھی یہی معنی مراد لیے گئے ہیں : ﴿وَجَاهِدُوْا فِى اللهِ حَقَّ جِهَادِه﴾ (الحج: 78) ”اللہ کی راہ میں پوری کوشش کرو جیساکہ کوشش کرنے کا حق ہے۔“ اس سورہ کا بڑا حصہ بھی مکی ہے اور یہ آیت خاص طور پر مکی ہے۔ سورۃ الفرقان میں بھی ’جہاد‘ کی اصطلاح استعمال ہوئی ہے اور یہاں بھی اس سے مراد جدوجہد اور کاوش ہے۔ فرمایا: ﴿فَلاَ تُطِعِ الْكٰفِرِيْنَ وَجَاهِدْهُمْ بِه جِهَادًا كَبِيْرًا﴾(الفرقان : 52) ”آپ کافروں کا کھا نہ مانیں اور ان کے خلاف بڑے شدومد سے جدوجہد جاری رکھو۔“ مکہ کے تیرہ برس پرامن جدوجہد کا دور ہے۔ تکالیف، اذیتیں ، تحقیر و تذلیل حتیٰ کہ بعض