کتاب: محدث شماره 281 - صفحہ 60
اسلام اور دہشت گردی ڈاکٹر خالد علوی٭ اسلام اور دہشت گردی اسلام ؛ دين ِامن ! اسلام امن و سلامتی کا دین ہے جو فساد اور دہشت گردی کو مٹانے آیا ہے۔ دنیا میں اس وقت جو فساد بپا ہے، اس کا علاج اسلام کے سوا کسی اور نظریے میں نہیں۔ بدقسمتی سے فسادیوں اور دہشت گردوں نے اسلام کو نشانہ بنایا ہے اور اس کے خلاف پروپیگنڈا شروع کر رکھا ہے، اس مہم کا جواب ضروری ہے۔ یہ جواب فکری بھی ہونا چاہیے اور عملی بھی۔ ذیل کی سطور میں ہم بدلائل یہ ثابت کرنے کی کوشش کریں گے کہ ’اسلام‘ امن ہے اور ’کفر‘ فساد و دہشت گردی ہے! ’اسلام‘ عربی زبان کا لفظ ہے جس کا مادہ ’س ل م‘ ہے۔ اس کے معنی اطاعت اور سپردگی ہے۔ تاہم اس کے معنی امن و سلامتی کے بھی ہیں ۔(مفردات القرآن: مادّہ س ل م ) لہٰذا مسلمان جہاں اطاعت ِالٰہی کا نمونہ ہے، وہاں امن و سلامتی کا پیکر بھی ہے۔ حضورِ اکرم سے مسلمان کی تعریف کے سلسلے میں جو کچھ منقول ہے، اس سے بھی یہی ثابت ہوتا ہے : قرآنِ مجید نے اس مادّہ سے سَلْم اور سلام کے الفاظ امن، صلح اور آشتی کے معنوں میں استعمال کیے ہیں … مثلاً فرمایا: ﴿وَاِنْ جَنَحُوْا لِلسَّلْمِ فَاجْنَح ْ لَهَا وَ تَوَكَّلْ عَلَى اللهِ اِنَّه هُوَ السَّمِيْعُ الْعَلِيْمُ﴾ ”اگریہ لوگ صلح کی طرف مائل ہوں تو تم بھی اس کی طرف مائل ہو جاؤ اور اللہ پر بھروسا کرو کچھ شک نہیں کہ وہ سنتا اور جانتا ہے۔“ (الانفال: 61) اور ﴿ فَاِنْ لَّمْ يَعْتَزِلُوْكُمْ وَيُلْقُوْٓا اِلَيْكُمُ السَّلَمَ وَيَكُفُّوْٓااَيْدِيَهُمْ فَخُذُوْهُمْ وَاقْتُلُوْهُمْ حَيْثُ ثَقِفْتُمُوْهُمْ وَاُولٰٓئِكُمْ جَعَلْنَا لَكُمْ عَلَيْهِمْ سُلْطٰنًا﴾ (النساء: 91) ”ایسے لوگ اگر تمہارے ساتھ لڑنے سے کنارہ کشی نہ کریں اور نہ تمہاری طرف پیغام صلح بھیجیں اور نہ اپنے ہاتھوں کو روکیں تو پھر ان کو پکڑ لو، جہاں پاؤ قتل کر دو۔ان لوگوں ٭ ڈائریکٹر جنرل ’ الدعوۃ اکیڈمی ‘ انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی ، اسلام آباد ، ڈائریکٹر مدرسہ ایجوکیشن بورڈ