کتاب: محدث شماره 281 - صفحہ 54
( لَزَوَالُ الدُّنْيَا أَهْوَنُ عَلَى اللهِ مِنْ قَتْلِ رَجُلٍ مُسْلِمٍ ) ”البتہ پوری دُنیا کا ختم ہوجانا اللہ تعالیٰ کے نزدیک ایک مسلمان شخص کے قتل سے کم ہے۔“ ٭ سیدنا بریدہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ( قَتْلُ الْمُوٴْمِنِ أَعْظَمُ عِنْدَ اللهِ مِنْ زَوَالِ الدُّنْيَا ) ”ایک مومن شخص کا قتل حق تعالیٰ کے نزدیک پوری دُنیا کے زوال پر بھاری ہے۔“ (21)سیدنا ابوسعید خدری اور سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ( لَوْ أَنَّ أَهْلَ السَّمَآءِ وَأَهْلَ الْأَرْضِ اشْتَرَكُوا فِي دَمِ مُوٴْمِنٍ لَأَكَبَّهُمُ اللهُ فِي النَّارِ ) ”یقینا اگر تمام اہل اَرض وسماء ایک مومن شخص کے قتل میں شریک ہوجائیں تو اللہ تعالیٰ سب کو اوندھے منہ آگ میں داخل کردیں گے۔“ (22)سیدنا ابوبکرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سید البشر صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (كُلُّ ذَنْبٍ عَسَى اللهُ أَنْ يَغْفِرَه إِلَّا الرَّجُلَ يَمُوتُ كَافِرًا أَوِ الرَّجُلَ يَقْتُلُ مُوٴْمِنًا مُتَعَمِّدًا) ”ممکن ہے کہ اللہ تعالیٰ تمام گناہوں کو معاف فرما دیں سوائے دو گناہوں کے: ایک تو وہ شخص جو کفر کی حالت میں فوت ہوجائے، اور دوسرا وہ شخص جو کسی موٴمن شخص کو جان بوجہ کر قتل کرتا ہے۔“ ٭ سیدنا ابو الدرداء رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: (كُلُّ ذَنْبٍ عَسَى اللهُ أَنْ يَغْفِرَه إِلَّا الرَّجُلَ يَمُوتُ مُشْرِكًا أَوْ يَقْتُلُ مُوٴْمِنًا مُتَعَمِّدًا) ”جو شخص شرک پر مرے یا جو کسی مومن شخص کو عمداً قتل کرے، ان دونوں گناہوں کے علاوہ ممکن ہے اللہ تعالیٰ باقی تمام گناہوں کو معاف فرمادیں ۔“ (23)سیدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ( إِذَا أَصْبَحَ إِبْلِيسُ بَثَّ جُنُودَه، فَيَقُولُ: مَنْ أَخْذَلَ الْيَوْمَ مُسْلِمًا أُلْبِسُهُ التَّاجَ، قَالَ: فَيَجِيءُ هٰذَا فَيَقُولُ: لَمْ أَزَلْ بِه حَتَّىٰ طَلَّقَ امْرَأَتَه، فَيَقُولُ: أَوْشَكَ أَنْ يَتَزَوَّجَ، وَيَجِيءُ هٰذَا فَيَقُولُ: لَمْ أَزَلْ بِه حَتَّىٰ عَقَّ وَالِدَيْهِ، فَيَقُولُ: يُوشِكُ أَنْ يَبَرَّهُمَا: وَيَجِيءُ هٰذَا فَيَقُولُ: لَمْ أَزَلْ بِه حَتَّىٰ أَشْرَكَ، فَيَقُولَ: أَنْتَ أَنْتَ، وَيَجِيءُ هٰذَا فَيَقُولُ: لَمْ أَزَلْ بِه حَتَىَّ قَتَلَ، فَيَقُولُ: أَنْتَ أَنْتَ، وَيُلْبِسُهُ التَّاجَ) ”جب صبح ہوتی ہے تو ابلیس اپنے لشکر )چیلوں چانٹوں ( کو جمع کرتا ہے اور کہتا ہے کہ تم میں جس نے آج کسی مسلمان کو ذلیل کیا تو میں اسے انعام کے طور پر تاج پہناؤں گا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم