کتاب: محدث شماره 281 - صفحہ 4
6/اکتوبر 2003ء کو نئی تشکیل شدہ جماعت ’ملت ِاسلامیہ‘ کے سربراہ مولانا اعظم طارق کے سانحہ قتل کے بعد نئے سال کے آغاز میں صدر جنرل پرویز مشرف پر دو قاتلانہ حملے کئے گئے جن میں ایک حملہ خود کش بتایا جاتا ہے۔ (1)اس سے کچھ دنوں بعدہی بلوچستان میں گیس کی سپلائی کو منقطع کرنے کے لئے یکے بعد دیگرے تخریب کاری کی دو تین وارداتیں ہوئیں جس کے بعدحکومت کو خصوصی انتظامات کرنا پڑے۔ (2) مزید برآں 23 مارچ کو بجلی ٹرانسمیشن لائنوں پر تخریب کاروں کے حملے کے نتیجے میں بلوچستان تاریکی میں ڈوب گیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس تخریب کاری میں القاعدہ یا قبائلی باغی ملوث نہیں ۔ حملے کے نتیجے میں صوبہ کو جانے والی 600 میں سے 375 میگا واٹ بجلی کی فراہمی منقطع ہوگئی ہے۔ کیسکو کے ترجمان جبریل خان کے مطابق حملے سے لائنوں کو کافی نقصان پہنچا ہے اور چار ٹاور مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیں ۔ (روزنامہ جنگ 25 مارچ2004ء) (3) 4مئی کو گوادر میں ایک کار بم دھماکے میں تین چینی انجینئر ہلاک ہوگئے، اس دہشت گردی کے مقاصد میں پاک چین دوستی میں رخنہ ڈالنے کے علاوہ گوادر ائیر پورٹ کے منصوبے کو سبوتاژ کرنا بھی شامل تھا۔ (4)بلوچستان میں ہی دہشت گردی کا المناک اور سنگین سانحہ 10 محرم الحرام یکم مارچ 2004ء کو ہوا جسے ’سانحہ کوئٹہ‘ کا نام دیا گیا۔ اس واقعہ میں دہشت گردوں نے پولیس کی وردی میں جلوس کے راستے میں پڑنے والی عمارتوں کی چھ توں پر چڑھ کر پوزیشنیں سنبھالیں اور ان کی فائرنگ سے 36 /افراد جاں بحق ہوئے۔ واقعہ کی سنگینی اس قدر زیادہ تھی کہ شیعہ رہنما علامہ جان علی کاظمی نے فوج کے اس میں ملوث ہونے کاالزام لگایا اور متعلقہ افراد کو گرفتار نہ کرنے اور ایف آئی آر درج نہ کرنے تک 36 ہلاک شدگان کو دفن نہ کرنے کاعزم ظاہر کیا۔ (5)بلوچستان میں دہشت گردی کا پانچواں واقعہ 21 مئی کی شب کو رونما ہوا جب گوادر ائیرپورٹ پر 7،8 راکٹ برسائے گئے۔ (6) اس سلسلے میں دہشت گردوں کا اگلا نشانہ سوئی ائیر پورٹ تھا۔ 18 جون کو بلوچستان کے علاقے سوئی میں راکٹ حملے اور ڈائنا میٹ پھٹنے سے ائیرپورٹ کی عمارت مکمل طور پر تباہ ہوگئی جس کے نتیجے میں نہ صرف تمام پروازیں روک دی گئیں بلکہ بجلی کی ترسیل کا نظام بھی متاثر ہوا۔ اس حادثے کے سلسلے میں ائیرپورٹ چوکیدار گل حسن بگٹی کے علاوہ مزید دو افراد کو حراست میں لے کر تفتیش کا آغاز کردیا گیا۔ علاوہ ازیں ایف سی چیک پوسٹ اور رہائشی کالونیوں پر 56 راکٹوں سے حملہ کیا گیا جس