کتاب: محدث شماره 281 - صفحہ 36
”اور اس سے بڑھ کر بہکا ہوا کون ہے؟ جو اپنی خواہش کے پیچھے پڑا ہوا ہو۔“ نیز فرمایا: ﴿ أَفَمَنْ زُيِّنَ لَهْ سُوءُ عَمَلِه فَرَءَ اهُ حَسَنًا فَإِنَّ اللهَ يُضِلُّ مَنْ يَشَآءُ وَيَهْدِي مَنْ يَشَآءُ فَلا تَذْهَبْ نَفْسُكَ عَلَيْهِمْ حَسَرَاتٍ﴾(فاطر: 8) ”کیا پس وہ شخص جس کے لئے اس کے برے اعمال مزین کر دئیے گئے ہیں پس وہ انہیں اچھا سمجھتا ہے )کیا وہ ہدایت یافتہ شخص جیسا ہے؟(، اللہ تعالیٰ جسے چاہے گمراہ کرتا ہے اور جسے چاہے راہ راست دکھاتا ہے۔ پس آپ کو ان پر غم کھا کھا کر اپنی جان ہلاکت میں نہ ڈالنی چاہئے۔“اور فرمایا: ﴿ أَفَمَنْ كَانَ عَلَىٰ بَيِّنَةٍ مِنْ رَبِّه كَمَنْ زُيِّنَ لَه سُوٓءُ عَمَلِه وَاتَّبَعُوا أَهْوَآءَ هُمْ ﴾ ”کیا پس وہ شخص جو اپنے پروردگار کی طرف سے دلیل پر ہو اس شخص جیسا ہو سکتا ہے جس کے لئے اُس کا برا کام مزین کر دیا گیا ہو اور وہ اپنی نفسانی خواہشوں کا پیرو ہو؟“ (محمد : 14) اور فرمایا: ﴿ هُوَ الَّذِي أَنْزَلَ عَلَيْكَ الْكِتَابَ مِنْهُ آيَاتٌ مُحْكَمَاتٌ هُنَّ أُمُّ الْكِتَابِ وَأُخَرُ مُتَشَابِهَاتٌ فَأَمَّا الَّذِينَ فِي قُلُوبِهِمْ زَيْغٌ فَيَتَّبِعُونَ مَا تَشَابَهَ مِنْهُ ابْتِغَاءَ الْفِتْنَةِ وَابْتِغَآءَ تَأْوِيلِه ﴾ (آلِ عمران: 7) ”وہی اللہ تعالیٰ ہے جس نے آپ پر کتاب اُتاری جس میں واضح، مضبوط آیتیں ہیں جو اَصل کتاب ہیں اور بعض متشابہ آیتیں ہیں ۔ پس جس کے دلوں میں کجی ہے وہ تو اس کی متشابہ آیتوں کے پیچھے لگ جاتے ہیں ، فتنے کی طلب اور من مانی مراد کی جستجو کے لئے۔“ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے درج بالا آیت تلاوت کی اور فرمایا: ( إِذَا رَأَيْتُمُ الَّذِينَ يَتَّبِعُونَ مَا تَشَابَهَ مِنْهُ فَأُولٰٓئِكَ سَمَّى اللهُ فَاحْذَرُوهُمْ ) (صحیح بخاری: 4547، صحیح مسلم: 2665) ”جب تم اُن لوگوں کو دیکھو جو متشابہات کے پیچھے لگ جاتے ہیں تو ان سے کنارہ کش رہو کیونکہ یہی وہ لوگ جن کااللہ نے )اس آیت میں ( ذکر فرمایا ہے۔“ نیز فرمانِ نبوی ہے : ( مَنْ يُرِدِ اللهُ بِه خَيْرًا يُفَقِّهْهُ فِي الدِّينِ ) (صحیح بخاری 71، صحیح مسلم: 1037) ”اللھ جس شخص کے ساتھ بھلائی کا ارادہ فرماتے ہیں تو اس کو دین کی سمجھ عطا کردیتے ہیں ۔“ اس حدیث ِمبارکہ کا منطوق )واضح مفہوم( ایک طرف یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے کسی شخص کے ساتھ بھلائی کے ارادے کی علامت یہ ہے کہ وہ اس کو دین کی سمجھ عطا کر دیتے ہیں تو دوسری