کتاب: محدث شماره 281 - صفحہ 33
و قوم میں انتشار کے علاوہ کسی بھی موقع پر مطلوبہ مفادات کی سیاست شروع کردی جائے۔اگر پاکستان میں اطمینان بخش حالات ہوں تو امریکہ کو دخل اندازی کا جواز میسر نہیں آسکتا۔ حکومت کی مدد کے نام پر یا کسی اور بہانے سے پاکستان میں انتشار انگیز حالات پیدا ہونا ہی امریکی مفاد میں ہے جس کی بنیاد پر اس کی مداخلت کا جواز مل جاتا ہے۔ بظاہر یہ حالات جلد تبدیل ہوتے نظر نہیں آتے کیونکہ اس دہشت گردی کی جڑیں پاکستان کی بجائے بیرونِ ملک میں ہیں ۔ سنگین اقدامات اور محرومیوں کاکچھ سدباب کرکے ان خطرات کو عارضی طور پر روکا تو جاسکتاہے،مستقل طور پر اس کا خاتمہ نہیں ہوسکتا۔ ملک میں اگر غاصب قوتوں کے بجائے جائز حکومت ہو اور اپنی تائید کے لئے وہ بیرونی سرپرستی کی محتاج نہ ہو، تب بھی ان حالات میں خاطر خواہ کمی واقع ہوسکتی ہے۔ ایسے ہی اسلامی ممالک کے متاثرہ عناصراپنے ہی ملک کو نقصان پہنچانے اور اپنے ہم وطنوں کو نشانہ بنانے کی بجائے اس صورتحال کو مثبت انداز میں بدلنے کی کوشش کریں ، اور ا س بارے میں اسلام کے احکامات کی پاسداری کرتے ہوئے کوئی موزوں لائحہ عمل بنائیں تب بھی حالات سنبھل سکتے ہیں ۔ مطالبات کومنوانے کے لئے اپنی ہی جسم کے کچھ حصوں کو کاٹ دینا کسی طوردانشمندی نہیں ۔ اللہ تعالیٰ سوچنے سمجھنے کی توفیق دے۔ آمین! (حافظ حسن مدنی)