کتاب: محدث شماره 281 - صفحہ 19
باوجود صدر موصوف کا درج بالا ارشاد ان کے ذہنی رجحانات کی بخوبی عکاسی کرتا ہے۔ ماضی میں ہونے والی دہشت گردی کا بھی اگر جائزہ لیا جائے تو ایم کیو ایم سے بڑی دہشت گردی کی کارروائیاں کسی جماعت نے نہیں کیں ، ان کے ساتھ ساتھ بعض قوم پرست تنظیمیں بھی اس قتل وغارت میں شریک رہی ہیں ۔جہاں تک دینی جماعتوں کا تعلق ہے تو پاکستان کی سب سے بڑی عددی اکثریت رکھنے والا بریلوی مکتب ِفکر اور دیو بندی مکتب ِفکر کا نمایاں بلاک ’تبلیغی جماعت‘ اس دہشت گردی سے ہمیشہ دور رہے ہیں ۔ ایسے ہی اہلحدیث مکتب ِفکر نے بھی اس فرقہ وارانہ مخاصمت میں نہ ہونے کے برابر کردار ادا کیا ہے۔ بریلوی اہلحدیث مکاتب ِفکر میں مذہبی منافرت کے اکا دکا واقعات رونما ہوئے ہیں جنہوں نے آج تک کسی بڑے فرقہ وارانہ تصادم کا روپ نہیں دھارا۔ یہی حال جماعت ِاسلامی کا بھی ہے، آج تک کسی بم دھماکے یا دہشت گردی میں جماعت ِاسلامی کا ملوث ہونا ثابت نہیں ہوسکا۔ دینی جماعتوں کے مراکز، دینی مدارس ہیں اور دینی مدارس کے بارے میں امریکہ کا تازہ ترین بیان یہ ہے کہ ہمیں عراق سے نہیں بلکہ دینی مدارس سے خطرہ ہے۔ امریکہ کے سنٹر فارسٹرٹیجک اینڈ انٹرنیشنل سٹڈیز کے ڈائریکٹر انور ڈ ڈی برگ نے ایشین ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے دینی مدارس دہشت گردی کے فروغ کا بڑا ذریعہ ہیں ۔ (جنگ 10 مارچ صفحہ آخر) … دوسری طرف یہ بات بھی ریکارڈ پر ہے کہ آج تک پاکستان کے کسی دینی مدرسہ پر دہشت گردی کا الزام یا اسلحہ خانہ کا وجود ثابت نہیں ہوسکا۔(دیکھیں ’دینی مدارس اور بنیاد پرستی‘: محدث جنوری 2002ء) اس امر میں مجالِ انکار نہیں کہ بعض دینی گروہ جہادی سرگرمیوں میں بھی شریک ہیں ، ایسے گروہوں کو دو بنیادی قسموں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے: بعض گروہ تو ایسے ہیں جو پاکستان سے باہر مختلف جہادی سرگرمیوں میں حصہ لیتے رہے ہیں ، ایسے گروہوں کے پنپنے میں خود حکومتی پالیسیوں اور امریکی مفادات کا عمل دخل ہے۔ ان میں جماعۃ الدعوۃ، حرکت المجاہدین اور البدر و حزب المجاہدین شامل ہیں ۔ جہاں تک ملک میں داخلی فرقہ وارانہ چشمک کاتعلق ہے تو اس سلسلے میں کالعدم سپاہ ِصحابہ اور اس سے جنم لینے والی تنظیمیں ، تحریک ِنفاذِ فقہ جعفریہ، ایم کیو ایم اور قوم پرست لسانی تنظیمیں وغیرہ شامل ہیں ۔ ثانی الذکر جماعتوں میں سپاہ صحابہ وغیرہ کو دیو بندی مکتب ِفکر کی نمائندہ جماعت کہنا درست نہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ دیو بندی مکتب ِفکر کی نمائندگی