کتاب: محدث شمارہ 279 - صفحہ 79
مذہبى آزادى ميں ايك صريح مداخلت كے مترادف ہوگا۔ مسلم دنيا كا ردّ عمل اس كے ساتھ ہى پورى دنيا كے مسلم ممالك ميں ردِعمل ظاہر ہونا شروع ہوا۔ مصر كے موٴثر اور معروف اسلامى گروپ ’دى مسلم برادرہوڈ‘كى طرف سے ايك سخت بيان ميں كہا گيا كہ فرانس كا يہ قانون مسلمانوں كى ذاتى اور مذہبى آزادى پر ايك ناروا قدغن كا درجہ ركهتا ہے۔ اسلامى جمہوريہ ايران كے صدر محمد خاتمى نے اپنے احتجاجى بيان ميں حجاب جيسى مذہبى علامت پر پابندى كى مذمت كرتے ہوئے حكومت ِفرانس سے مطالبہ كيا كہ وہ اپنے فيصلے پر فورى نظرثانى كرے۔ اسلامى جمہوريہ پاكستان كى قومى اسمبلى كى خاتون اركان نے 28؍ جنورى 2004ء كو فرانسيسى سفارت خانہ اسلام آباد كے سامنے احتجاجى مظاہرہ كيا اور حكومت ِفرانس سے مطالبہ كيا كہ حجاب پر پابندى سے متعلق اپنے فيصلے پر نظرثانى كرے۔ اس موقع پر فرانس كے سفير كو ايك يادداشت بهى پيش كى گئى۔ جس ميں كہا گيا تها كہ حكومت ِفرانس بنيادى انسانى حقوق كى پاسدارى كرے اور كسى مذہب يا نسل يا كلچر كا امتياز كئے بغير فرانس ميں رہائش پذير تمام لوگوں كو يكساں حقوق مہيا كرے۔ جماعت ِاسلامى پاكستان نے ايك قرارداد ميں حكومت فرانس سے مطالبہ كيا كہ وہ اظہار كى آزادى، دين كى آزادى، ضمير كى آزادى اور طرزِبودوباش كى آزادى جيسے اپنے اُصولوں سے انحراف نہ كرے اور ہر مذہب كے پيرو كاروں كو اپنے اپنے عقائد كے مطابق تبليغ كرنے اپنے شعائر كو زير عمل لانے اور اپنى عبادات كو اپنے طريقوں كے مطابق بجا لانے پر كسى طرح كى پابندياں لگانے سے باز رہے۔ قرار داد ميں يہ خدشہ ظاہر كيا گيا ہے كہ حجاب پرپابندى كے نتيجے ميں بے شمار مسلمان عورتيں تعليم اور ملازمت كے مواقع سے محروم ہوجائيں گى جو سراسر ايك ناانصافى ہوگى۔ 30 جنورى كو الجزائركى ’الجيرين اسلامك پارٹى‘ نے فرانسيسى سفارت خانے ميں يادداشت پيش كى جس ميں كہا گيا تها كہ پابندى كا مجوزہ قانون بجائے خود انتہا پسندى كى ايك مثال ہے لہٰذا اس كے نفاذ سے پرہيز كيا جائے تو بہتر ہے۔