کتاب: محدث شمارہ 279 - صفحہ 78
اپنے ماحول اور معاشرے ميں ڈهالنے كى پورى كوشش كررہى ہے۔ ليكن ظاہرى مذہبى علامتوں كے ذريعے دوسروں كو كھلم كهلا اپنے دين كى طرف بلانے كى اجازت نہيں ٭ دى جاسكتى۔“
فرانسيسى حكومت كى جانب سے قائم كى جانے والى برنر سٹازے كميٹى نے 11؍ دسمبر 2003ء كو اپنى سفارشات حكومت كو پيش كيں ۔ ان سفارشات ميں حجاب كو دينى علامت گردانتے ہوئے اسے ممنوع قرار دينے كى سفارش كى گئى تهى۔ حجاب كے ساتھ ساتھ مذكورہ كميٹى نے عيسائيوں كى صليب كے نشان اور يہوديوں كى مخصوص ٹوپى كيپاكو بهى دينى علامات قرار ديتے ہوئے تعلیمى اداروں ميں ان سب چيزوں كى ممانعت كى سفارش كى۔ البتہ عيدالاضحى پر فرانس ميں بسنے والے مسلمانوں اور عيد غفران پر عيسائيوں كے لئے سركارى تعطيل كرنے كى بهى سفارش كى۔
كميٹى كى سفارشات آتے ہى يورپى مسلمان دنيا ميں عمومى طور پر اور فرانس ميں خصوصى طور پر ايك وسيع احتجاج كا سلسلہ شروع ہوگيا۔ دس ہزار سے زائد مسلمان فرانسيسى خواتين نے كميٹى سفارشات كے خلاف احتجاجى جلوس نكالا۔جبكہ فرانس ميں بسنے والے تين ہزار سكہ نمائندگان نے بهى حكومت كو احتجاجى يادداشت پيش كى۔ جس ميں كہا گيا تها كہ فرانس ميں رہنے والے سكھوں كے خلاف نہ تو دہشت گردى كا كوئى الزام ہے اور نہ ہى يہ لوگ بنياد پرست ہيں ۔ اس لئے اگر بال اور داڑھیاں كٹوانے پر مجبور كيا گيا يا پگڑيوں پرپابندى عائد كى گئى تو يہ ان كى
٭ فرانس میں جاری اس حجاب مخالف مہم کا ایک تناظرتو وہ ہے جسے حکومت اپنے جواز کے طور پر پیش کرتی ہے لیکن اس کا اصل پس منظر یہ ہے جو صدر فرانس کے اس بیان سے جھلکتا ہے۔ ۱۱ ستمبر کے بعدیورپی باشندوں میں جس طرح اسلام کو قبول کرنے میں تیزی آئی ہے، بالخصوص برطانیہ کی اہم شخصیات نے اسلام قبول کرنے میں جو لگاتار پیش رفت کی ہے، اس کے تناظر میں فرانسیسی حکومت کو اسلام کی اس بڑھتی مقبولیت کا سدباب کرنا ضروری ہوگیا ہے۔اور یہی وجہ ان دیگر یورپی ممالک میں بھی ہے جو اس حجاب مخالف مہم میں فرانس کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں ۔اسلام کی بڑھتی مقبولیت کا ایک اہم سبب یہ ہے کہ خواتین کو اس کا تصورِ حجاب پابندی کے بجائے تحفظ کی علامت نظر آتا ہے۔ یہ حجاب ہی ہے جو خواتین کے اسلام کی طرف دیوانہ وار لپکنے کی ایک نمایاں وجہ ہے جس سے معاشرے کی ہوسناک نظروں سے انہیں پناہ مل جاتی ہے۔ فرانس میں جاری اس مہم کو اس تناظر میں دیکھنے کی بھی ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں حجاب اختیار کرنے والی بعض یورپی خواتین بالخصوص بعض شوبز سے تعلق رکھنے والی نمایاں خواتین کے تجربات نے یورپی خواتین میں ایک غیرمعمولی تحریک پیدا کی ہے۔دیکھئے ماہنامہ بیداری ، حیدر آباد ، فروری۲۰۰۴ء میں شائع ہونے والے دو مضامین … مدیر