کتاب: محدث شمارہ 279 - صفحہ 73
دن اٹهارہ بيس نوجوانوں نے دنيا كى واحد سپرپاور رياست ہائے متحدہ امريكہ كے جديد ترين اور حساس ترين سيارہ رسا حفاظتى نظام كو ناكارہ بنا كر ايك ايسى تباہى سے دوچار كيا كہ كائنات گير سائنسى مہارت كے تمام امريكى دعوے دهڑام سے زمين بوس ہوگئے اور اس كا بزعم خود فلك نشان اقتصادى ڈهانچہ كهوكهلا ہوكر بنيادوں پر لرزنے لگا۔ امريكہ كے صدر جارج ڈبليو بش نے اعلان كيا كہ يہ حيران كن كارروائى كرنے والے تمام كے تمام جانفروش نوجوان مسلمان تهے، عرب نژاد تهے، ’تشدد پسند‘ تهے اور افغانستان ميں قائم اسامہ بن لادن كى جماعت القاعدہ نے انہيں منصوبہ اور سرمايہ فراہم كيا تها۔ جارج بش نے يہ بهى اعلان كيا كہ امريكہ اپنے ان ہزاروں شہريوں كے نقصان اور ہلاكتوں كا بدلہ لے گا جو اس كارروائى كانشانہ بنے اور اس مقصد كے لئے شدت پسندوں كا پورى دنيا ميں سرگرم تعاقب كيا جائے گا۔اسكے بعد وقت كى بوڑهى آنكهوں نے پورے افغانستان كو امريكى كارپٹ بمبارى تلے ريزہ ريزہ ہوتے ہوئے ديكها۔ بعد ازاں امريكى بربريت نے مسلم ملك عراق كا رخ كيا اور صدام حسين كى حكومت كو روندتے ہوئے عرب دنيا ميں تيل كے اعلىٰ ترين ذخائر پر قابض ہوگيا۔ 11 ستمبر اورديگر مغربى ممالك ظلم اور بربريت كى اس اندهى جنگ ميں برطانيہ سميت بہت سے مغربى ممالك نے امريكہ كا ساتھ ديا۔ يورپ كے كچھ ممالك نے اگرچہ بوجوہ امريكہ كى پرتشدد اور جنگى كارروائيوں كى مخالفت كى ليكن بعد كے حالات سے ثابت ہوا كہ يہ ممالك بهى مسلم اور غير مسلم تہذيبوں كى باہمى جنگ ميں غير جانبدار رہنے كے بجائے اسلام مخالف تہذيبى ريلے سے نہ صرف متاثر ہوئے ہيں بلكہ خود كو بہ اندازِدگر اسى سيل ِنامعقوليت كے سپرد كرچكے ہيں ۔ يورپ كے ان ممالك نے مسلمان تہذيب كے خلاف بندوق اٹهانے كے بجائے انسانى حقوق، سماجى تحفظ اور سياسى نظام كى غير جانبداريت كے خوش رنگ نعروں جيسے ہتهياروں سے اپنى حدود ميں مسلم شناخت كو نابود كردينے كے پروگرام وضع كئے اور ان پر عمل درآمد شروع كرديا۔ يورپى مفكرين نے اپنے سياسى قائدين كى توجہ مسلمان معاشرے ميں عورت كى اہميت اور اس كى