کتاب: محدث شمارہ 279 - صفحہ 70
بيك وقت دہلى اور لاہور كے سكولوں ميں پڑهايا جاسكے۔سياسى طور پر بهى آغا خانيوں كو كشمير سے منسلك ايسى رياست ميں نمائندگى دى جارہى ہے تاكہ وہ امريكہ كے سہارے مستقل طور پر امريكى مفادات كا تحفظ كرسكيں اور ا ن كے زير سايہ اپنے مذموم مقاصد كو پايہ تكميل تك پہنچا سكيں ۔ (4) چين كے ساتھ معاشى جنگ:ايك سپر پاور اپنى طاقت كو دوام دينے كے لئے مختلف مہروں كو حركت دے رہى ہے۔ چين كو معاشى طور پر نقصان پہنچانے كے لئے چند اقدامات درج ذيل ہيں : پاكستان كى چين سے حاليہ تجارت 70فيصد ہے، باہم دوستانہ تعلقات ميں معاش كا كردار بڑا اہم ہوتا ہے۔ آخرى سارك كانفرنس كے نتيجے ميں يہ طے پايا ہے كہ سارك ممالك آپس ميں تجارت كو فروغ ديں اور تدريجاً باہمى تجارت ميں تمام ڈيوٹيوں كو ختم كرديا جائے۔ چين سارك ممالك ميں شريك نہيں ، چنانچہ بهارت كے ساتھ پاكستان كے تناوٴ كم ہونے كا نتيجہ يہ نكلے گا كہ پاكستان كے بهارت سے تجارتى مراسم بڑھ جائيں گے اور چين سے روز بروز كم جس كا لازمى اثر سياسى اور تجارتى تعلقات پربهى ہوگا۔ يوں بهى پاك بهارت تجارت ميں سفرى مسائل نہ ہونے كے برابر ہيں ، دونوں كى آبادسرحديں ايك دوسرے سے ملى ہوئى ہيں جبكہ چين سے تجارت ميں رسائل و وسائل كے اخراجات زيادہ ہيں ، اس زمينى حقيقت كى بنا پر بهى چين سے تجارت متاثر ہوگى۔ اس معاملے كا ايك پہلو يہ بهى ہے كہ يورپين ممالك نے چين سے تجارتى روابط امريكہ كے دباوٴ پر روز بروز محدود سے محدود تر كرنے پر اتفاق كيا ہے۔اس صورت حال ميں بهى چين كى معاشى حيثيت اور اقتصادى صورت حال خراب سے خراب تر ہوگى جس كا لازمى اثر عالمى سياست پر پڑے گا۔ الغرض اس سارے مضمون كو اس عنوان كے تحت بهى ديكها جاسكتا ہے كہ ”سپرپاورز كى جنگ ميں پاكستان سے مطلوب كردار“ اہاليان پاكستان اور حكومت كے لئے اس سارے منظرنامے ميں غوروفكر كے بہت سے سامان موجود ہيں ۔ پاكستان كل بهى روس جيسى عالمى طاقت سے ٹكر لے كر امريكى مفادات كا محافظ بنا تها، جس كى قیمت اسے يہ ملى كہ اس دور كى واحد سپر پاور امريكہ مسلمانوں پر ہى چڑھ دوڑى اور دو مسلم ممالك كو ہلاكت آميز تباہى كا نشانہ بنانے كے بعد ديگر مسلم ممالك كو ڈرا دہمكا رہى ہے۔ آج پهر پاكستان كو اس جنگ ميں نيا كردار سونپا گيا ہے۔ اس كا نتيجہ پاكستان كو اپنے