کتاب: محدث شمارہ 279 - صفحہ 125
وہ مزيد لكھتے ہيں :
”پاكستان ايك نظرياتى مملكت ہے۔ اس مملكت كے عوام كا ان كے مذہب كے عوام سے گهرا جذباتى رشتہ ہے اور اسے وہ زندگى كى اہم ترين قدر جانتے ہيں ۔ پاكستان ميں مذہب نہ صرف معاشرت اور كلچر كا بنيادى عمل ہے بلكہ يہ معاشرے ميں ايك موٴثر قوت كى حيثيت ركهتا ہے۔“
كلچر اور قوم كے روحانى تجربے كے درميان ہم آہنگى كى ضرورت كا احساس دلاتے ہوئے ڈاكٹر جميل جالبى لكھتے ہيں :
”اس سلسلے ميں ہم نے روحانى تجربے كى اہميت كو بالكل محو كرديا اور بهول گئے كہ جغرافيائى حدود ميں رہ كر هڑپہ يا موہنجوداڑو كے وہ معنى ہرگز نہيں ہيں جو حدود سے باہر رہ كر بهى ہمارے لئے كعبے كے معنى ہيں ۔ كعبہ ہمارا روحانى تجربہ ہے۔ اس كے برخلاف موہن جوڈرو اور ہڑپہ ہمارے روحانى تجربہ سے كوئى تعلق نہيں ركهتے۔ ايك ہى قسم كے اينٹ اور چونے سے مندر اور مسجد تيار ہوتے ہيں ۔ مندر ہمارے روحانى تجربے كا حصہ نہيں ہے ليكن مسجد ہمارے تجربے كا حصہ ہے۔ آخر جو چيز ہمارے جذبات كو نہ ابهارے اور ہمارى روايت سے بے تعلق ہو، ہمارا روحانى تجربہ كیسے بن سكتى ہے۔ يہاں تك كہ فراعنہ مصر كى تہذيب سے جديد مصر كا يا عہد ِجاہلیت كى تہذيب سے عرب تہذيب كا جو تعلق ہے وہ تعلق بهى ہمارا موہن جوداڑو، ہڑپہ اور گندهارا كى تہذيبوں سے نہيں ہے۔ آخر سوچنے كى بات ہے كہ صرف برتنوں ، نقش گرى اور اس كے نمونوں ميں ہم اپنے روحانى رشتے كیسے تلاش كرسكتے ہيں ؟ يہ اگر شامل بهى ہيں تو ہمارے كلچر ميں صرف خارجى طور پر شامل ہيں ۔ دراصل بنيادى مسئلہ تو روحانى تجربے، تاريخ اور روايت كا مسئلہ ہے اور يہى اصل معيار ہے۔“ (ايضاً: صفحہ 70)
كلچر معاشرے كے مجموعى طرزِ عمل كا نام بهى ہے اور اس مجموعى طرزِ عمل كى تشكيل ميں مركزى كردار اس كے داخلى عناصریعنى عقائد، فكرى اساس اور مذہبى سوچ ادا كرتے ہيں ، خارجى عناصر كى شكل و صورت بنانے ميں بهى باطنى عناصر كا كردار اہم ہے۔ مہاتما بدھ كا مجسمہ بنانے والے فنكار كے فن كا اصل سرچشمہ اس كى بدھ مت سے وابستگى اور عقیدت ہوتى ہے۔ ہمارے ہاں بنيادى مسئلہ كلچر كے داخلى اور خارجى عناصر كے درميان پیہم كشمكش ہے۔ہم چاہتے ہيں كہ ہمارے عقائد تو اسلام كے مطابق رہيں مگر ہمارا مجموعى طرزعمل ديگر اقوام كے تمدن كے خارجى مظاہر كى نقالى پر مبنى ہو۔ يہ ايك تہذيبى منافقت اور دوغلا پن ہے۔ جب تك يہ سلسلہ قائم رہے گا پاكستان كا قومى اسلامى كلچر اپنے تمدنى مظاہر كے ساتھ تشكيل كے مراحل طے نہيں كرپائے گا۔