کتاب: محدث شمارہ 279 - صفحہ 100
يا دوسرى وجہ يہ ہے كہ لفظ Possion باسون سے تحريف شدہ ہے۔ باسون كا معنى ’عذاب‘ اور Possion كا معنى مچھلى ہے۔اس سے اس عذاب اور تكليف كى طرف اشارہ ہے جو عيسائيوں كے عقيدہ كے مطابق سيدناعيسىٰ عليہ السلام كو برداشت كرنا پڑا۔ ان كا خيال ہے كہ يہ واقعہ يكم اپريل كو رونما ہوا تها۔ انسائيكلو پيڈيا برٹانيكا ميں اپريل فول كے بارے ميں لكها ہے: ”يہ تمام بيوقوفوں كا دن ہے جس ميں ہر عمر كے لوگ اپنے دوستوں اور عزيز و اقارب كو بيوقوف بناتے ہيں ، بيوقوف بنانے پر مبنى پيغامات ارسال كرتے ہيں اور اس دن اس فعل كى معاشرے ميں گويا اجازت تصور كى جاتى ہے۔ اپريل فول كى ابتدا كا تو كوئى علم نہيں ، صديوں سے جارى ہے اور مختلف اقوام ميں منايا جاتاہے۔ بهارت ميں 31 مارچ كو ختم ہونے والے مقدس تہوار كو بهى اس كى وجہ بتايا جاتا ہے اس كى وجہ يہ بهى بيان كى جاتى ہے كہ فطرت مارچ كے اواخر ميں موسم ميں غير معمولى تبديلياں پيدا كركے دنيا كوبے وقوف بناتى ہے۔ امريكہ ميں يہ رسم برطانيہ سے درآمد ہوئى جبكہ سكاٹ لينڈ ميں اپريل فول سے متاثر ہونے والوں كو Cuckoo كہا جاتا ہے۔“ (صفحہ:460) احمقوں اور پاگلوں كا دن (All Fool Day) انگريز لوگ اپريل كے پہلے دن كو All Fool Day يعنى احمقوں اور پاگلوں كا دن كہتے ہيں ، اس لئے وہ اس دن ايسے ايسے جهوٹ بولتے ہيں جنہيں سننے والا سچ سمجهتا ہے او رپهر وہ اس سے استہزا كرتے ہيں ۔سب سے پہلے ’اپريل فول‘كا ذكر Drake News Letter ميں ملتا ہے۔ اخبارِ مذكوراپنى دو اپريل 1698ء كى اشاعت ميں لكهتا ہے كہ كچھ لوگوں نے يكم اپريل كو لندن ٹاور ميں شيروں كے غسل كا عملى مشاہدہ كرانے كا اعلان كيا۔ يكم اپريل كو يورپ ميں ہونے والے مشہور واقعات ميں سب سے اہم اور مشہور يہ واقعہ ہے كہ ايك انگريزى اخبار ایفینج سٹار نے 31؍مارچ 1846ء كو اعلان كيا كہ كل يكم اپریل كو سلنجٹن (شہر ) كے زراعتى فارم ميں گدهوں كى عام نمائش اور میلہ ہوگا۔ لوگ انتہائى شوق سے لپك لپك كر آئے، جمع ہوئے اور نمائش كاانتظار كرنے لگے۔جب وہ انتظار ميں تھك كرچور ہوگئے تو انہوں نے پوچھنا شروع كيا كہ میلہ كب شروع ہوگا؟ مگر انہيں كوئى خاطر خواہ جواب نہ ملا۔ آخر كار انہيں بتايا گيا كہ جو لوگ نمائش ديكهنے ميلے ميں آئے ہيں ، وہ خود ہى گدهے ہيں ۔