کتاب: محدث شمارہ 278 - صفحہ 78
کمپنی باغ شیخوپورہ میں علامہ ساجد میر صاحب نے ان کی نمازِ جنازہ پڑھائی۔ آپ کے جنازہ میں معروف علماء کرام، شیوخ الحدیث، طلباء اور عوام وخواص کا جم غفیر شریک تھا۔
دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کی مساعی جمیلہ کو شرفِ قبولیت سے نوازے اور جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے اور ان کی لغزشوں کو معاف فرمائے اور مرحوم کے پسماندگان کو صبر جمیل سے نوازے۔مزید معلومات کے لیے الاعتصام: ۲۷/فروری تا ۴/مارچ و ۱۲ تا ۱۸ مارچ اور تنظیم ا ہل حدیث :۱۲ تا ۱۸ مارچ اور ہفت روزہ اہل حدیث ۶/مارچ تا ۱۲/مارچ
آپ کے جنازے میں مجلس التحقیق الاسلامی اور جامعہ لاہو رالاسلامیہ کی نمائندگی مولانا عبد السلام فتح پوری، محمد اصغر لائبریرین اور قاری اختر انچارج آڈیو سیکشن نے کی۔
مولانا حافظ ثناء اللہ سلفی
حافظ ثناء اللہ سلفی خطیب جامع مسجد قدس اہلحدیث مدینہ کالونی والٹن ۱۷/مارچ بروز اتوار دل کا دورہ پڑنے سے وفات پا گئے ہیں ۔انا لله وانا اليه راجعون
ان کی نمازِ جنازہ پروفیسر حافظ محمد سعید امیر جماعۃ الدعوۃ نے پڑھائی۔ ان کے جنازہ میں مقامی جماعت کے علاوہ خصوصی طور پر شیخ الحدیث حافظ ثناء اللہ مدنی ، مولانا مبشر احمد ربانی ، حافظ محمدابراہیم سلفی ، مولانا عبد السلام فتح پوری اور قار ی محمد عزیر تھے۔
جناب حافظ صاحب محترم انتہائی خوش اخلاق، کم گو، ملنسار تھے۔ زندگی کا بیشتر حصہ جامع مسجد قدس اہل حدیث میں بطورِ خطیب وامام گزارا اور تدریس وتعلیم سے خصوصی دلچسپی تھی، بچیوں کے مدرسہ میں بھی تدریسی خدمات انجام دیتے رہے ۔دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ حافظ صاحب کی خدماتِ دینیہ کو قبول فرمائے اور ان کی خطاوٴں سے درگزر فرمائے او ران کو جنت الفردوس میں ٹھکانہ نصیب فرمائے اور پسماندگان کو صبر کی توفیق بخشے۔
حکیم محمد یٰسین دنیاپوری
۱۸/ فروری ۲۰۰۴ء کا سورج طلاع ہوا جو غروب ہوتے ہوئے علم و حکمت کے بے تاج بادشاہ، فن طب کے عظیم محسن حکیم انقلاب رحمۃ اللہ علیہ کے شاگرد اور ماہنامہ قانون مفرد اعضاء کے چیف ایڈیٹر الحاج حکیم محمد یٰسین دنیاپوری کو اپنے ساتھ لے گیا۔ اِدھر نماز مغرب کی اذان بلند ہوئی اُدھر اللہ تعالیٰ کا حکم پورا ہوگیا۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ اپنے ہزاروں شاگردوں ، بے شمار دوستوں ساتھیوں اور