کتاب: محدث شمارہ 278 - صفحہ 70
(15)عقیدہ اہل سنت والجماعہ اُردو ترجمہ تالیف: امام ابن تیمیہ
(16)ترجمہ الفرقان بین أولیاء الرحمن وأولیاء الشیطان
اس ادارے کو ایک اور شرف بھی حاصل ہے کہ اس کی طرف سے جامع ترمذی کی شرح تحفة الاحوذی کو شائع کیا گیا ہے جو بہت بڑی علمی خدمت ہے۔ یہ شرح علامہ عبدالرحمن مبارکپوری رحمۃ اللہ علیہ نے مرتب کی ہے جو مسلم دنیا میں فن حدیث کے امام تسلیم کئے جاتے ہیں ۔
مولانا حج بیت اللہ سے بھی مشرف ہوئے۔ آپ نے سعودی عرب کے مشہور شہروں کو دیکھا۔ ریاض اور درعیہ بھی گئے، وہاں اہل علم سے ملاقاتیں کیں۔ مولانا عطاء اللہ حنیف، مولانا محمد حنیف ندوی اور مولانا محمد اسحق بھٹی کے ساتھ ان کا دلی لگاوٴ تھا۔
ان کے پاس ان کا آنا جانا بھی تھا۔ آپس میں ایک دوسرے کے لئے خلوص و محبت کے جذبات رکھتے تھے۔ مولانا ندوی کے اُسلوبِ نگارش کو بنظر تحسین دیکھتے تھے۔ امام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ کو اپنا فکری رہنما سمجھتے تھے۔ ان کی تالیف کو ہدایت کی روشن قندیلیں قرا ر دیتے تھے۔ اللہ تعالیٰ نے ان کو اسلام کی ترجمانی کے لئے چن لیا تھا۔ قرآن کی مجسم تفسیر تھے۔ اسی لئے ارض و سماء والوں نے ان کو ترجمان القرآن کہا۔
حضرت امیرالمجاہدین صوفی محمد عبداللہ کو اپنا محسن و مربی کہتے تھے۔ زندگی کے آخری دور میں اپنے آپ کو خدمت ِقرآن کے لئے وقف کردیا۔ آپ نے قدیم و جدید تفاسیر کو پیش نظر رکھ کر قرآن حکیم کی تفسیر ’اصدق البیان‘ لکھی۔ اپنی تمام ذ ہنی صلاحیتوں کو بروے کار لاکر علمی نکات بیان کئے۔ رائج الوقت عام فہم اُردو زبان میں لکھا۔ قاری کے لئے قرآن فہمی میں بہت آسانی پیداکردی۔ اس تفسیر کی پانچ جلدیں چھپ چکی ہیں ۔ تفسیر کی اشاعت کا کچھ کام باقی ہے۔ اُمید ہے وہ بھی جلد زیورِ طبع سے مزین ہوکر منظر عام پر آجائے گا۔
مولانا مرحوم اس لحاظ سے خوش نصیب ہیں کہ زندگی کے آخری لمحات تک بتوفیق الٰہی اپنے مشن (تبلیغ اسلام) کی تکمیل کے لئے متحرک اور سرگرم رہے۔ انہوں نے ایک لمحہ بھی ضائع نہیں کیا۔ اور آیت ﴿قُلْ اِنَّ صَلاَتِیْ وَنُسُکِیْ وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِیْ للّٰهِ رَبِّ العَالَمِيْنَ﴾ کا عملی نمونہ پیش کیا اور انہیں لوگوں کے بارے میں قرآن کا اعلان ہے۔ أوْلٰئِکَ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَ۔ ایسے ہی لوگ فلاح پانے والے ہیں !
مولانا کے بارے مزید معلومات کیلئے:مجلہ الدعوة مارچ ۲۰۰۴ء ص ۵۵ اور قافلہ حدیث از مولانا محمد اسحق بھٹی