کتاب: محدث شمارہ 277 - صفحہ 97
فضائل بعض ایسے فضائل ہیں جن میں عائشہ رضی اللہ عنہا کو تمام صحابہ اور صحابیات پر فضیلت حاصل ہے۔ اور وہ خود ہی ان کے بارے میں فرماتی ہیں : (1)صرف میں ہی کنوارپن میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے نکاح میں آئی۔(بخاری؛5077) (2)جبرائیل امین میری شکل میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے ملے اور کہا: عائشہ سے شادی کرلیجئے۔ (سیر اعلام النبلاء: 2/141) (3)اللہ تعالیٰ نے میرے لئے آیت ِبراء ت نازل فرمائی۔(بخاری؛6679) (4)میرے ماں باپ دونوں مہاجر ہیں ۔ (اعلام النساء:3/17) (5)میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ہوتی اور آپ مصروفِ نماز ہوتے۔(اعلام النساء:3/16) (6)نزولِ وحی کے وقت صرف میں آپ کے پاس ہوتی۔(بخاری؛3775) (7)جب روحِ اطہر نے عالم قدس کی طرف پرواز کی تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا سرمبارک میری گود میں تھا۔(بخاری؛4449) (8)میرے حجرہ کو رحمتہ للعالمین کا مدفن بننے کی سعادت نصیب ہوئی۔(سیر2/141) (9)امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی’ صحیح ‘ میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کیا ہے کہ ” عائشہ رضی اللہ عنہا کو عورتوں پر ایسی فضیلت ہے جیسے ثرید( شوربے میں ملی روٹی) کو تمام کھانوں پر۔“ (بخاری؛3769 ) (10)آج حرمِ نبوی، دیارِ حبیب اور گنبد ِخضرا جس روضہٴ مبارک کے نام ہیں ، وہ یہی حجرہٴ عائشہ رضی اللہ عنہا ہے۔ علمی فضائل رحلت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے وقت حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی عمر صرف 18 سال تھی۔ 48 سال انہوں نے عالم بیوگی میں گزارے اور اس تمام عرصہ میں وہ عالم اسلام کے لئے رشد و ہدایت، علم وفضل اور خیرو برکت کا مرکز بنی رہیں ۔ (1)ان سے 2210/ احادیث مروی ہیں ۔