کتاب: محدث شمارہ 277 - صفحہ 112
کے ساتھ زبور کے انہی نسخوں کوشرناق اور شرناق سے شمالی عراق منتقل کرنے کامعاہدہ کیا لیکن ترکی کے خفیہ حفاظتی عناصر نے زبور کے ان تمام نسخوں کو ضبط کرلیا اور اس گھناوٴنے منصوبہ میں ملوث دونوں اسرائیلی باشندوں کو گرفتار کرلیا۔
عیسائیوں مشنریوں کی منصوبہ بندی اور اسے نافذ کرنے کا طریقہ کار!
اب ہم یہ بتاتے ہیں کہ یہ عیسائی مشنری اپنے مقاصد کو بروئے کار لانے کے لئے کیسے پلاننگ کرتے ہیں اور پھر اس منصوبہ بندی کو کیسے کارگاہ عمل میں لاتے ہیں ؟
نیوز ایجنسی ’ایسوسی ایٹڈ پریس ‘نے بتایا کہ تنصیری جماعتوں نے اپنے تئیں یہ دعویٰ کیا ہے کہ
” گیارہ ستمبر کی چیرہ دستیوں اور حالیہ جنگ کے نتیجہ میں پیدا ہونے والے کشیدہ حالات کے باوجود ہم مختلف ذرائع ابلاغ کی مدد سے پہلے ہی مرحلہ میں عراق اور دیگر مسلم ممالک میں مسلمانوں کو عیسائی بنانے میں کافی حد تک کامیاب رہے ہیں ۔“
نیز عیسائی تنظیموں نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ ”آخر کار ہم مختلف مسلم علاقوں میں سینکڑوں مسلمانوں کو عیسائی بنانے میں کامیاب ہوگئے ہیں ۔“ لیکن یہ ابھی دعویٰ ہی ہے، اندرونِ عراق سے کسی صحافی یا میڈیا کے ذرائع نے اس بات کا کوئی ذکر نہیں کیا۔
ایک اور نیوز ایجنسی نے بتایا کہ تنصیری جماعتوں کے ارکان دین اسلام کا بھی بہت زیادہ مطالعہ کرتے ہیں ۔
اپنی کتب کا عربی زبان میں ترجمہ کرتے ہیں ،تاکہ زیادہ موٴثر انداز سے مسیحی تعلیمات کو پھیلا یا جا سکے ۔
اور کئی مشنری تنظیمیں بعض اسلامی تعلیمات کے لبادے میں تبشیری مہم انجام دے رہی ہیں اور تبلیغ کے لئے بالکل وہی انداز اختیارکئے ہوئی ہیں جو مسلمان تبلیغ ِاسلام کیلئے کرتے ہیں ۔
ان تبشیری تنظیموں نے یہ طے کررکھا ہے کہ جب بھی مسلمانوں کے ساتھ ساتھ مباحثہ یا مناظرہ کا موقع آئے تو وہ اپنے تنصیری حملوں کو صرف حضرت عیسیٰ کے تذکرہ پر مرکوز رکھیں کہ اسلام بھی عیسی علیہ السلام کو بحیثیت ِپیغمبر اورمسیحی مذہب کوبحیثیت دین کے تسلیم کرتا ہے۔
اُمت ِمسلمہ کے خلاف صلیبیوں اور ملت ِکفریہ کی یہ روز بروز بڑھتی ہوئی جارحانہ کاروائیاں اس بات کا واضح ثبوت ہیں
کہ یہ دراصل کفر اور اسلام کی جنگ ہے اور اسلام کو دنیاکے نقشہ سے مٹانے کے منصوبہ کو پروان چڑھایا جارہا ہے۔