کتاب: محدث شمارہ 277 - صفحہ 107
ترجمہ کامنصوبہ
Islam.com ویب سائٹ نے ذکر کیا ہے کہ دو امریکی مشنری تنظیموں نے یہ اعلان کیا ہے کہ ہم کئی ایسے گروہ تشکیل دے رہے ہیں جو حالیہ جنگ کے اختتام پرعراق میں داخل ہوکر وہاں کے باشندوں میں دین مسیح کی نشرواشاعت کا فریضہ انجام دیں گے۔
حرنامی ایک مترجم نے کہا کہ
”ہماری ان تنظیموں نے تبشیری لٹریچر کو انگلش سے عربی میں منتقل کرنے کے لئے مترجمین کے متعدد گروہ تشکیل دیئے ہیں اور ایشیا کے کئی ممالک اس تبشیری لٹریچر کا ہدف ہوں گے۔“
ان دونوں تنظیموں نے واشگاف الفاظ میں کہا ہے کہ ہمارا اوّلین مقصدعراقی عوام کو کھانا، رہائش اور دیگر ضروریات زندگی مہیا کرنا اور 98 فیصدمسلم آبادی کے درمیان عیسائیت کی تبلیغ کرنا ہے۔
اوکلوہاما سالانہ معمدانی جنوبی کانفرنس میں شعبہ حادثات کے ڈائریکٹر سام بوٹرن نے اعلان کیا ہے کہ یہ تنظیم عراق میں رفاہی اُمور کی انجام دہی کے لئے ہمہ وقت خدمات انجام دیتی ہے اوریہ انسانیت کی عظیم خدمت کے علاوہ خدا کی محبت کو پھیلانے کا ایک اہم موقعہ بھی ہے۔انٹرنیشنل مشنری کمیٹی جو ’موٴتمر معمدانی جنوبی ‘کی ذیلی تنظیم ہے ، کے ترجمان نے کہاکہ
”آج عراقی باشندوں کی جسمانی ضروریات کے متعلق گفتگو آخر کار عراقی باشندوں کی ہمارے مذہب کے بارے دلچسپی پر منتج ہوگی ۔ “
اسی حوالہ سے امریکہ میں اسلامی تعلقات عامہ کی کمیٹی کے ترجمان جناب ابراہیم ہارون نے کہا کہ فرینکلین گراہم کا یہ واضح عقیدہ ہے کہ عراق کے خلاف جنگ دراصل اسلام کے خلاف جنگ ہے۔ انہوں نے عراق میں انسانیت کی خدمت کی کوششوں میں فرینکلین کی شرکت کا یہ کہتے ہوئے انکار کیا ہے کہ
”ایسا شخص جواسلام کو دین شریر قرار دیتا ہے، ا س سے قطعاً خیرکی توقع نہیں کی جاسکتی۔ عراق کی طرف اس کی توجہ کا مقصد وہاں عیسائیت پھیلانا ہے۔“
سینکڑوں عیسائی مشنری عراقی شہروں میں گھس گئے !
اتحادی قوتوں کے ہاتھوں صدام حسین اور بعث پارٹی کی حکومت کے خاتمہ کے بعد عراق شدید مشکل اور مضطرب حالات سے دوچار ہے۔ سارا نظام اور سرکاری ادارے شکست وریخت کا شکار ہیں ۔ ہرطرف اتحادی فوجیں دندناتی پھر رہی ہیں ۔اتحادی افواج اپنے تمام تر دعوؤں