کتاب: محدث شمارہ 277 - صفحہ 103
سجایا۔ جس کا مقصد مسلمانوں کے تمام وسائل پرقبضہ کے ذریعے دنیا پر عملاً حکمرانی کا راستہ ہموار کرکے مغربی تہذیب کو تمام دنیا پر غالب کرنا تھا ۔ پھر اس عسکری برتری کی چھتری تلے مشنری اداروں اور این جی اوز کا جال پھیلایا، جس کا کام عسکری جارحیت زدھ مفلوک الحال مسلمانوں کوتعلیم، صحت، خوراک ، لباس اورانسانی ہمدردی کے پس پردہ مغربی تہذیب کے رنگ میں رنگنا اور مقدس تبلیغ کے ذریعے مسلمانوں کو عملاً عیسائی بنانا تھا۔
تنصیری تحریک اور اس کے مشنری اداروں کا یہ کردار اب کھل کر سامنے آگیا ہے۔ مغربی جامعات میں متعدد تحقیقی مقالے اسی حقیقت کا بین ثبوت ہیں!!
1976ء میں سوئٹزر لینڈ میں شمباسی Chambasy کے مقام پر ورلڈ کانگریس آف جنیوا اور اسلامک فاوٴنڈیشن لسٹر کے تحت جو کرسچین مسلم مشاورت ہوئی تھی، اس کے اعلامیہ کا یہاں تذکرہ مناسب رہے گا، جس میں مشنری اداروں کے اس گھناوٴ نے کردار کا اعتراف چوٹی کی عیسائی مشنری قیادت نے ان الفاظ میں کیا تھا:
”مسیحی شرکا اپنے مسلمان بھائیوں سے ان زیادتیوں پر ہمدردی کا اعلان کرتے ہیں جو مسلم دنیا کے ساتھ نو آباد کاروں او ران کے شرکاے جرم کے ہاتھوں ہوئی ہیں ۔کانفرنس آگاہ ہے کہ مسلم عیسائی تعلقات بے اعتمادی، شبہات اور خوف سے متاثر ہوئے ہیں ۔ اپنی مشترکہ بھلائی کے لئے تعاون کرنے کے بجائے مسلمان اور عیسائی ایک دوسرے سے اجنبی اور علیحدہ رہے ہیں ۔ استعمار کی ایک صدی کے بعد جس کے دوران بہت سے مشنریوں نے جانتے بوجھتے یا لاعلمی میں نو آبادیاتی طاقتوں کے مفادات کی خدمت کی، مسلمان عیسائیوں سے تعاون میں ہچکچاہٹ محسوس کرتے ہیں جن سے وہ اپنے اوپر ظلم کرنے والوں کے آلہ کار کے طور پر لڑے۔ گو کہ ان تعلقات میں نیا ورق اُلٹنے کا وقت یقینا آگیا ہے، لیکن مسلمان اب بھی قدم اٹھاتے ہوئے رکتے ہیں ، کیونکہ مسیحی اداروں کے بارے میں ان کے خدشات موجود ہیں ۔ اس کی وجہ یہ ناقابل تردید حقیقت ہے کہ بہت سی مسیحی مشنری خدمات کو آج بھی ناپسندیدگی کا حامل قرار دیا جاتاہے۔ انہوں نے مسلمانوں کی جہالت، تعلیم، صحت، ثقافتی اور معاشرتی خدمات کی ضرورت، مسلمانوں کے سیاسی بحران اور دباوٴ، ان کی معاشی محتاجی، سیاسی تقسیم، عمومی کمزوری اور زد پذیری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مقدس تبلیغ کے علاوہ دوسرے طریقوں سے بھی عیسائی آبادی میں اضافہ کیا۔ ان میں سے بعض خدمات کے بارے میں حال ہی میں معلوم ہونے والی اس بات نے کہ ان کے رابطے بڑی طاقتوں کی خفیہ ایجنسیوں سے ہیں ، پہلے سے موجود خراب صورتِ حال کو مزید خراب کردیاہے۔ کانفرنس خدمات کے اس طرح